مولانا خبیب ندویؔ نے ماسٹر صاحب کی خدمت میں استقبالیہ کلمات پیش کئے اور ماسٹر صاحب سے درخواست کی کہ اپنے تاثرات پیش کرے، ماسٹر صاحب نے اپنے تعلق بھٹکل سے اور بالخصوص جامعہ اسلامیہ سے دلی تعلقات ہونے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے والد انجمن سے جڑچکے تھے اور یہاں تدریسی خدمات انجام دیتے رہے اور بانی جامعہ اسلامیہ مرحوم منیری ؒ سے ملاقات اور بھٹکل کے بہترین دینی ماحول نے بھٹکل سے جڑنے پر مجبو رکردیا، اور اس طرح یہ سفر جاری ہونے والا آج 32ویں سال پر کھڑا ہے ، اس وقت ماسٹر صاحب نے بھٹکل کے مضافات میں جامعہ اسلامیہ کی اہمیت و مرکزیت کو بیان کرنا بھی نہیں بھولے اور کہا جامعہ اسلامیہ کی مضافات میں قربانیاں تاریخ میں ہمیشہ سنہرے الفاظ میں لکھے جاتے رہیں گے۔ ماسٹر صاحب نے بھٹکل سے ملے محبت کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بیان کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔ صدر بھٹکل مسلم جماعت ریاض جناب عبدالسمیع کولا صاحب نے ماسٹر صاحب کی شال پوشی کرتے ہوئے اعزاز سے نواز اور پھر ابنائے جامعہ کی جانب سے خصوصی مومنٹو پیش کیا گیا۔ ملحوظ رہے کہ مولانا خبیب ندوی کی تلاوت سے جلسہ کا آغاز کیا گیا تھا اور جلسہ کے آخر میں جناب عارف اکرمی صاحب نے مہمانوں کی خدمت میں شکرانے کے کلمات پیش کئے یہ تقریب ہاف مون ہوٹل میں سجائی گئی تھی جس کی نظامت مولانا ریان برماور ندوی نظامت انجام دے رہے تھے ، اس جلسہ میں کئی احبابِ بھٹکل نے شرکت کرتے ہوئے جلسہ کو کامیاب بنایا
Share this post
