اسرائیل جانے سے پرنب نے کیا انکار، مرکز کے سامنے رکھی شرط(مزید اہم ترین خبریں )

ان میں سویڈن، بیلاروس، اسرائیل اور نائجیریا سمیت افریقہ کے تین ملک ہیں. ان میں اکیلے اسرائیل جانے سے پرنب نے انکار کر دیا ہے.دراصل، کانگریس میں اندرا گاندھی سے لے کر راہل گاندھی تک کی تین نسلوں کے ساتھ بطور سیاستدان کام کر چکے صدر پرنب مکھرجی نہرو۔گاندھی کے نظریاتی فلسفہ سے علیحدہ ہونے کو تیار نہیں ہیں. واضح رہے کہ عرب ممالک و پھلستین کے ساتھ کانگریس کی حکومت والی حکومتوں نے تعلقات بہتر رکھے تھے. اصل میں یہ مقامی سطح پر اقلیتی سیاست میں بھی توازن بنانے کا دباؤ تھا. پھر پھلستین کے سابق صدر یاسر عرفات اور بھارت کی سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے وقت میں دونوں ممالک کے رشتے انتہائی اچھے ہیں.
تاہم، 1992 میں اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کانگریس کی نرسمہا راؤ حکومت نے ہی شروع کئے تھے. مگر این ڈی اے کی پہلی یعنی واجپئی حکومت کے دوران ہی اسرائیل سے رشتے نئی اونچائی تک گئے . مرکز میں این ڈی اے کی حکومت دوسری بار آنے کے بعد اب عالمی سطح پر ہندوستان زیادہ بڑا کردار ادا کرنے کو تیار نظر آرہا ہے.نریندر مودی نے وزیر اعظم بننے کے بعد خارجہ پالیسی میں ایک نیا طول و عرض کھولنے کی کوشش کئے ہیں. بی جے پی کے ماں تنظیم آر ایس ایس اسرائیل کے بجائے پھلستین کو زیادہ توجہ دئے جانے کے خلاف رہا ہے. اب حفاظت کے علاقے میں اسرائیل کی مہارت کا فائدہ اٹھانے کے لئے مودی حکومت آگے بڑھ رہی ہے. اس لنک میں جہاں نیویارک میں مودی نے اسرائیل کے متحدہ سربراہ سے بات کی. وہیں بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ بھی اسرائیل کے دورے پر گئے. اس کے بعد اسرائیل کے وزیر دفاع موسے یا۔لون پہلی بار ہندوستان آئے. انہوں نے بھارت کے ساتھ تعلقات کے نئے پڑاؤ کی بات بھی مانی. انہوں نے دہلی میں کہا بھی تھا کہ \'ہم لوگوں کا رشتہ ہے، لیکن وہ پردے کے پیچھے تھا. آج میں آپ لوگوں کے درمیان کھڑا ہوں. \" توجہ رہے کہ بھارت اور اسرائیل کے درمیان تقریبا ایک لاکھ کروڑ کے دفاع سودے پائپ لائن میں ہیں.


گنگاجمنی تہذیب مسخ کررہی ہیں سیاسی پارٹیاں

لکھنؤ۔4مارچ(فکروخبر/ذرائع )کچھ سیاسی پارٹیوں ریاست کی گنگا جمنی تہذیب کے تانے بانے کومسخ کرنے میں مصروف ہیں۔ جھوٹے وعدے کرکے اقتدار حاصل کرنے والی مودی حکومت اب اپنے ہی وعدوں سے مکر رہی ہے ۔یہ بات اترپردیش کانگریس کمیٹی اقلیتی شعبہ کے چیئر مین حاجی سراج مہدی نے کہی۔ وہ منگل کو ریاستی ہیڈ کوارٹرمیں شعبہ کی نوتشکیل کمیٹی کو خطاب کررہے تھے۔ مسٹر مہدی نے عہدے داروں سے عوام کے درمیان جاکر پارٹی کی پالیسیوں اورپروگراموں کی تشہیر کرنے کی اپیل کی ۔انھوں نے عہدے داروں سے مرکز کی مودی اور ریاست کی اکھلیش حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کواجاگر کرنے کی ہدایت دی۔ انھوں نے کہا کہ شعبہ کی جانب سے اپریل میں وزیراعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقہ وارانسی میں جلسہ کیا جائے گا۔ گنگاجمنی تہذیب کے لئے مشہور وارانسی سے جلسوں کاآغاز کیا جائے گا۔ اور ریاست کے مختلف علاقوں میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی بنائے رکھنے اورپارٹی کی پالیسیوں کی تشہیر کرنے کیلئے جلسے کئے جائیں گے ۔مسٹر مہدینے ۲۱مارچ کو ہونے والی ریل روکو۔ ہائی وے جام کرو، تحریک میں سرگرم کردار نبھانے کیلئے عہدے داروں سے اپیل کی۔جلسہ کوسابق رکن اسمبلی فضل مسعود، ارشد اعظمی،ریاستی کانگریس کے جنرل سکریٹری پرمود سنگھ سمیت دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔اترپردیش کانگریس کمیٹی اقلیتی شعبہ ریاستی مجلس عاملہ کا اعلان منگل کو کیاگیا۔ نوتشکیل کمیٹی نے مدن گوپال سنگھ راکھڑا ، جمشیدعالم خاں سوری ، افضال احمد ،ڈاکٹرسنیل جین ، شہاب عباس نقوی ، فادر سندیپ این سنگھ، ساجد حمیداوراختر عباسی کووائس چیئر مین بنایا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ ریاستی کوارڈ نیٹر عہدے پر حاجی وقاص انصاری ، کمال احمدہیرو، ماجد حسین ، حاجی صغیر سعیدخان ، محمدانیس خان، اقبال احمد ، تبریز حسن فیصل، ڈاکٹر سرہیتاکریم، دل پریتی سنگھ، محمدکاظم، نافع میاں انصاری اورطارق بشیر کو بنایاگیا۔ ایس ایم ادریس چاند کو شعبہ کاترجمان بنایا گیا ہے ۔ا س کے علاوہ منطقائی کے چیئر مین کے عہدہ پربھی تقرری کی گئی۔آگرہ منطقہ میں مبارک حسین قریشی ، علی گڑھ میں نفیس شیروانی، اعظم گڑھ میں پروفیسر مشتاق علی، الہ آبادمیں شمیم عالم، کانپورمیں سنجے سائلس،گورکھپور میں ونود جوزف، چترکوٹ میں سراج حسین، جھانسی میں افضال حسین ایڈوکیٹ، بستی میں ابوالکلام ، مرادآباد میں عارف خان ، میرٹھ میں لیاقت چودھری،وارانسی میں ساجد انصاری کارپوریٹر اور سہارنپور منطقہ کاڈویژنل چیئر مین عالم چودھری کوبنایاگیا ہے ۔محمد ناصر کو دفتر کاسکریٹری بنایا گیا ہے ۔ 


جرائم روکنے کے بجائے کنبہ پروری میں مصروف ہے حکومت

لکھنؤ۔4مارچ(فکروخبر/ذرائع )دہلی میں برسر اقتدار عام آدمی پارٹی میں اندرونی خلفشار اوربیان بازی سے پارٹی کے کارکنان میں مایوسی پیداہوتی ہے ۔ اترپردیش میں جرائم عروج پرہیں آئے دن جرائم کی واردات ہورہی ہیں اسے روکنے کے بجائے ریاستی حکومت کے سربراہ کنبہ پروری نبھارہے ہیں اور جشن میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ ریاست میں غنڈہ راج قائم ہے ۔ یہ بات منگل کوعام آدمی پارٹی کے قومی ترجمان اور دہلی انتخابی کمیٹی کے چیئر مین سنجے سنگھ نے کہی۔ لکھنؤ کے سپرومارگ واقع پارٹی دفترمیں منعقد پریس کانفرنس کے دوران انھوں نے کہا کہ تنظیم کومضبوط کرنے کیلئے گاؤں گاؤں تک جائیں گے۔ مسٹر سنگھ نے یہاں پارٹی کے سوراج مارچ میں شامل ہونے کے بعد انھوں نے کہا کہ میں کسی کانام نہیں لیناچاہتا۔ لیکن جب بھی ایسی حالت پیداہوتی ہے تو کارکنوں میں مایوسی ہوتی ہے ۔ مسٹر کیجریوال کوپارٹی کنوینر کے عہدے سے ہٹائے جانے پراٹھے سوال پرانھوں نے کہا کہ گزشتہ۶۲فروری کوہوئے عاپ کی قومی مجلس عاملہ کے جلسہ میں کیجریوال کے پارٹی کنوینر کی شکل میں کام جاری رکھنے کی اجازت دینے کافیصلہ اتفاق رائے سے لیا گیاتھا۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال نے اپنے پاس کوئی محکمہ نہیں رکھا ہے ۔لہذاوہ ا ب بھی عاپ کنوینر کاکردار بخوبی نبھاسکتے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ جس طرح پارٹی کے کچھ لیڈروں کے خطوط لیک ہوئے اسے روکا جانا چاہئے ۔لوگوں کو ڈسپلن قائم رکھنا چاہئے ۔مسٹر سنگھ کایہ بیان ایسے وقت آیا ہے جب عاپ کنوینر اروند کیجریوال نے پارٹی میں جاری خلفشارپردکھ ظاہر کیا۔ دہلی میں ریکارڈ جیت کے بعد دیگرریاستوں میں بھی عاپ کی توسیع کئے جانے کے سوال پرمسٹر سنگھ نے کہا کہ کیجریوال نے بھلے ہی دہلی پر توجہ مرکوز کرنے کوکہاہے لیکن اس کایہ مطلب نہیں ہے کہ ہم دوسری ریاستوں میں توسیع نہیں کریں گے۔اترپردیش ، پنجاب،ہریانہ اورگجرات سمیت مختلف ریاستوں میں ہم اپنی پارٹی میں توسیع کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ ان کی پارٹی اسمبلی انتخابات کے سلسلے میں جلد بازی نہیں کرے گی۔ آئندہ چھ ماہ کے اندر ریاست میں پارٹی کے ڈھانچے کو مضبوط کرنے کادھیان مرکوزکیاجائے گا۔ پارٹی کسانوں، نوجوانوں اور خواتین سمیت تمام طبقوں کے مسائل کولے کر تحریک چلائے گی۔ پارٹی معاملے پرمبنی سیاست کرے گی۔ انھوں نے سماج وادی سربراہ ملائم سنگھ یادوپر نشانہ لگاتے ہوئے کہاکہ سماج وادی پارٹی رام منوہر لوہیا کہتے تھے کہ پارٹی ان کاکنبہ ہے لیکن ملائم سنگھ نے تو کنبہ کوہی پارٹی بنادیا ۔ جہاں ہر رکن کوئی نہ کوئی عہدہ لئے بیٹھا ہے ۔وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ مبینہ طورسے کیجریوال کاموازنہ نکسل وادیوں سے کئے جانے کاذکر کرتے ہوئے عاپ ترجمان نے کہا کہ دہلی کے عوام نے مودی کی رائے سے نااتفاقی ظاہر کی ہے ۔عوام نے کیجریوال کو جنگل بھیجنے کے بجائے انھیں انتخابات میں حمایت دی۔ ساتھ ہی شہریوں نے انھیں شاندار فتح دلائی۔ انھوں نے کہا کہ مودی نے وزیر اعظم کی شکل میں دوراقتدار کے شروعاتی نو ماہ میں صرف تقریریں کی ہیں ۔وہی کیجریوال حکومت نے اقتدارمیں آنے کے دس دن کے اندر کام کرکے دکھا دیا۔اس سے پہلے منگل کی دوپہر دوبجے عام آدمی پارٹی کے ریاستی ترجمان سنجے سنگھ چارباغ پہنچے جہاں ہزاروں کی تعداد میں کارکنوں نے ان کاخیر مقدم کیا ۔اس کے بعد ہاتھ میں جھاڑو، سرپرسفیدٹوپی ،گاڑیوں پرسفید پرچم لگائے کارکنوں نے مسٹر سنگھ کی قیادت میں ریاست میں بڑھ رہے جرائم، خواتین کے ساتھ ہوتی بہیمانہ واردات ، بدعنوانی ، بے روزگاری جیسے مسائل سے پریشان عام باشندوں کو متبادل سیاست سے جوڑنے کیلئے سوراج مارچ نکالا۔ اس دوران کارکنوں نے سوراج مارچ کاجگہ جگہ خیر مقدم کیا۔دوپہر تین بجے سوراج مارچ ساہو روڈ واقع عام آدمی پارٹی دفتر پہنچا۔


اُردو یونیورسٹی، فاصلاتی کورسز میں رجسٹریشن کی تاریخ میں31مارچ تک توسیع

حیدرآباد، 4؍ مارچ(فکروخبر/ذرائع) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی ، نظامت فاصلاتی تعلیم کے ’’فالو آن‘‘ کورسیز میں رجسٹریشن کی تاریخ میں 31مارچ 2015 تک توسیع کی گئی ہے۔ فالو آن کورسیزمیں رجسٹریشن سے مراد گریجویشن یا پوسٹ گریجویشن سال دوم یا سال سوم میں رجسٹریشن ہے۔ یونیورسٹی کے فاصلاتی طرز تعلیم کے تحت جاری پی جی (ایم اے اردو، انگریزی، تاریخ اور اسلامیات)سال دوم اوریو جی (بی اے، ایس سی، بی کام ) کورسیز کے سال دوم اور سوم میں رجسٹریشن کے لیے آخری تاریخ31 مارچ2015مقرر کی گئی ہے۔ قبل ازیں رجسٹریشن کی آخری تاریخ 31دسمبر 2014 تھی لیکن جموں وکشمیر میں سیلاب کے پیش نظر امتحانات میں تاخیر کی وجہ سے یہ توسیع کی گئی ہے۔ طلبہ سے امید کی جاتی ہے کہ وہ اپنے متعلقہ اسٹڈی سنٹر سے رابطہ کرکے جلد از جلد سال دوم یا سال سوم میں اپنا رجسٹریشن کرالیں گے۔اس کے بعد کسی بھی صورت میں رجسٹریشن کی تاریخ میں توسیع نہیں کی جائے گی۔اس سلسلے میں مزید تفصیلات متعلقہ اسٹڈی سنٹر کوآرڈنیٹر یا ریجنل سنٹر سے حاصل کی جاسکتی ہیں۔


اُردو یونیورسٹی میں ایجوکیشنل ڈیولپمنٹ سمینار

حیدرآباد، 4؍ مارچ(فکروخبر/ذرائع) مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی میں مسلم ایجوکیشنل سوشل اینڈ کلچرل آرگنائزیشن (میسکو) کے تعاون سے اسلامک ڈیولپمنٹ بینک اور مسلم ایجوکیشن ٹرسٹ کا سمینار بعنوان ’’امن ، ترقی اور خوشحالی کے لیے ایک روڈ میاپ‘‘ 6 تا 9 ؍ مارچ 2015ء سی پی ڈی یو ایم ٹی آڈیٹوریم میں منعقد ہوگا۔ افتتاحی اجلاس 6؍ مارچ جمعہ کو 10 بجے صبحمنعقد ہوگا، جس کی صدارت پروفیسر محمد میاں، وائس چانسلر کریں گے۔ جناب اے کے خان، ڈائرکٹر جنرل، اینٹی کرپشن بیورو، حکومت تلنگانہ مہمانِ خصوصی ہوں گے۔ ڈاکٹر خواجہ محمد شاہد، پرو وائس چانسلر، مانو، ڈاکٹر فخر الدین محمد، اعزازی سیکریٹری، میسکو، حیدرآباد، جناب ظفر جاوید، سی پی او، حیدرآباد، جناب ملک معتصم خان، سابق امیرِ حلقہ، جماعت اسلامی، آندھرا پردیش، پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ، رجسٹرار انچارج، مانو اور جناب امان اللہ خاں، صدر نشین مسلم ایجوکیشن ٹرسٹ ، نئی دہلی مہمانانِ اعزازی ہوں گے۔ 


نربھیا سانحہ کے مجرم کے انٹرویو کی ہوگی جانچ، حکومت کرے گی ذمہ داری طے

نئی دہلی۔4مارچ(فکروخبر/ذرائع ) 16 دسمبر 2012 کے دہلی کے اجتماعی زیادتی کیس کے مجرم کے انتہائی قابل اعتراض انٹرویو کی بدھ کو راجیہ سبھا میں مختلف جماعتوں کے ارکان کی طرف سے سخت مذمت کیے جانے کے درمیان حکومت نے کہا کہ وہ اس انٹرویو کی اجازت دیے جانے کے معاملے کی جانچ ?را?یگ? اور ذمہ داری طے کرے گی. حکومت نے یہ بھی یقین دلایا کہ وہ خواتین کی حفاظت اور وقار کو برقرار رکھنے کے لئے مصروف عمل ہے. تہاڑ جیل میں بند اجتماعی زیادتی کے مجرم کو انٹرویو کی اجازت دیے جانے کی مخالفت میں حکومت کے جواب پر عدم اطمینان ظاہر کرتے ہوئے جیا بچن سمیت سمیت سماج وادی پارٹی کے اراکین نے ایوان سے واک آؤٹ کیا. اس سے پہلے اسی موضوع پر ایس پی، کانگریس، جے ڈی یو، بائیں بازو کی جماعتوں کی خواتین ارکان کے آسن کے سامنے آکر نعرے بازی کرنے کے سبب اجلاس کو 15 منٹ کے لئے ملتوی کیا گیا. شونیکال میں اس معاملے پر مختلف جماعتوں کی طرف سے جتائی گئی فکر اور غم سے اتفاق ظاہر کرتے ہوئے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے ایوان کو یقین دلایا کہ حکومت خواتین کی حفاظت اور وقار کو برقرار رکھنے کے لئے مصروف عمل ہے. انہوں نے کہا کہ حکومت اس بات کی تحقیقات کرائیگی کہ کن حالات میں اس انٹرویو کی اجازت دی گئی اور ضرورت پڑنے پر اس کے لئے ذمہ داری طے کی جائے گی.انہوں نے بتایا کہ اس طرح کے معاملات کے ایک مطالعہ کے لئے گی وزارت کی جانب سے 24 جولائی 2013 کو اجازت دی گئی تھی. انہوں نے کہا کہ اس کے لئے ایک غیر ملکی خاتون سمیت دو صحافیوں نے تہاڑ جیل کے اندر اندر جا کر انٹرویو لیا تھا.سنگھ نے بتایا کہ جن شرائط کے تحت اس طرح کی اجازت دی گئی تھی اس میں قصورواروں سے انٹرویو کے لئے تحریری طور پر سابق سممت لینا اور اسپادت فوٹیج کو جیل حکام کو دکھانا شامل تھا.وزیر داخلہ نے کہا کہ بعد میں جب جیل حکام نے سات اپریل 2014 کو اس معاملے میں وتتچتر سازوں کو ایک قانونی نوٹس بھیجا تو انہیں انٹرویو کے اسپادت فوٹیج دکھائے گئے. انہوں نے کہا کہ اس میں عصمت دری کے مجرم نے کچھ انتہائی قابل اعتراض باتیں کہیں تھی. جیل حکام نے وتتچتر سازوں سے اسے عوامی طور پر نہیں دکھانے کو کہا تھا.انہوں نے کہا کہ حکومت کے نوٹس میں یہ بات آئی کہ بی بی سی آٹھ مارچ کو اس وتتچتر کو نشر کرنے جا رہا ہے. وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت نے اس وتتچتر کی نشریات روکنے کے لئے عدالت سے حکم لے لئے ہیں. انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ اطلاعات و نشریات کی وزارت نے ایک مشورہ جاری کر تمام چینلز سے اس کا نشر نہ کرنے کو کہا ہے. انہوں نے کہا کہ حکومت اس انٹرویو کی مذمت کرتی ہے اور وہ اس طرح کے واقعات کا کسی ادارے کو تجارتی استعمال کی اجازت نہیں دے گی.راج ناتھ نے کہا کہ حکومت اس بات کی بھی بندوبست کر رہی ہے کہ مستقبل میں جیل کے اندر اندر اس طرح کے انٹرویو کی اجازت نہیں دی جائے. اجتماعی زیادتی کے مجرم کو جلد پھانسی متوجہ کرے جانے کی کئی ارکان کے مطالبہ پر انہوں نے کہا کہ معاملہ عدالت کے سامنے زیر غور ہے.
اس سے پہلے شونیکال میں یہ مسئلہ اٹھاتے ہوئے جے ڈی یو کے کے سی سولٹیئر نے کہا کہ اجتماعی عصمت دری کے مجرم مکیش سنگھ نے پیڑتا کے بارے میں انٹرویو میں بے حد قابل اعتراض باتیں کہی ہیں. انہوں نے کہا کہ یہ انٹرویو کسی چینل پر نشر نہیں ہونا چاہئے.انہوں نے اس انٹرویو کی اجازت دینے کے لئے جیل کے ڈائریکٹر جنرل اور دیگر متعلقہ حکام پر کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا. اس معاملے پر پارلیمانی کام وزیر مملکت مختار عباس نقوی نے کہا کہ یہ انتہائی سنگین اور حساس مسئلہ ہے اور اس معاملے میں حکومت پورے ایوان کے جذبات سے متفق ہے. انہوں نے کہا کہ حکومت اس معاملے میں ضروری کارروائی کر رہی ہے اور اس سے ایوان کو آگاہ کیا جائے گا.
سماج وادی پارٹی کی جیا بچن نے اس انٹرویو کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس پورے معاملے میں پچھلی حکومت کا جو رخ رہا تھا، وہی کام اب موجودہ حکومت بھی کر رہی ہے. انہوں نے کہا کہ خواتین کے نام پر مگرمچھ کے آنسو بہائے جا رہے ہیں.
اسی درمیان ڈپٹی اسپیکر پی جے کرین طرف بیجد کے بھوپندر سنگھ کو شونیکال کے تحت لوک اہمیت کا مسئلہ اٹھائے جانے کے لئے کے لئے کہنے پر جیا بچن سمیت ایس پی کی خاتون رکن آسن کے سامنے آکر اجتماعی زیادتی کے مجرم کے انٹرویو کی مذمت کرنے لگی. ان کے ساتھ کانگریس، بائیں اور جے ڈی یو کی خاتون رکن بھی آسن کے سامنے آ گئی. بعد میں دیگر جماعتوں کے مرد رکن بھی وہاں آ گئے.
نامزد جاوید اختر نے کہا کہ ایک وتتچتر پر روک لگانے سے کیا ہوگا کیونکہ خواتین کے بارے میں عام مردوں کی یہی ذہنیت ہے. اس ذہنیت کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے. کانگریس کی رجنی پاٹل اور امبیکا سونی نے بھی کہا کہ معاشرے میں خواتین کے بارے میں، ان کے لباس کے بارے میں مردوں کی جو سوچ ہے، اسے بدلے بغیر حالات نہیں بدلی جا سکتی.تجارتی اور صنعت وزیر مملکت نرملا سی تارم نے کہا کہ اس معاملے میں حکومت نے فورا کارروائی کی ہے. انہوں نے کہا کہ حکومت کے اس معاملے میں وقت پر قدم اٹھانے کی وجہ عدالتی روک لگائی گئی ہے. انہوں نے کہا کہ حکومت اس معاملے میں ایوان کی روح سے پوری طرح متفق ہے. بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے اس معاملے میں حکومت کی طرف سے کی گئی کارروائی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ وتتچتر بنانے کی اجازت دینے کے معاملے کی جانچ بر وقت انداز کروایی جانی چاہئے. سی پی ایم کی ٹکین سرحد نے کہا کہ جب اس طرح کے واقعات ہوتے ہیں تو ہی ہم کیوں جاگتے ہیں، اس سے پہلے کیوں نہیں. انہوں نے کہا کہ خواتین کی حفاظت کے معاملے میں ہمارے نظام بالکل کام نہیں کر رہی. انہوں نے کہا کہ نربھیا فنڈ سے ایک بھی روپیہ خرچ نہیں کیا گیا ہے. کانگریس کی وپلو ٹھاکر نے عصمت دری کے عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کی جلد کارروائی کی جانی چاہئے.


شاملی ریلوے اسٹیشن کے نزدیک نوجوان کاقتل

مظفرنگر۔4مارچ(فکروخبر/ذرائع )نامعلوم حملہ آوروں نے شاملی ریلوے اسٹیشن کے نزدیک ۸۲سالہ ایک شخص کا گولی مارکرقتل کردیا۔پولیس کے ذرائع نے آج بتایاکہ یہ واقعہ کل اس وقت ہواجب دہلی میں نوکری کرنے والا وشیش شرما اپنے بھائی کے ساتھ اپنے گاؤں جارہاتھا۔انھوں نے کہا کہ شرما دہلی سے ٹرین سے آیاتھا۔اوراپنے بھائی کے ساتھ موٹرسائیکل سے اپنے گاؤں خرد جارہاتھا۔کار میں آئے حملہ آوروں نے اسے گولی ماردی گئی ۔ پولیس کے مطابق شرما کو اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قراردے دیا ۔ اس سلسلے میں مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔


ہولی پر شراب کی دکانیں بند کرنے کی ہدایت

رامپور۔4مارچ(فکروخبر/ذرائع )ضلع مجسٹریٹ سی پی ترپارٹھی نے ہدایت دی ہے کہ ہولی کے موقع پر آبکاری مینول کی دفع ۹۵کے تحت ضلع میں قانون اورامن بندوبست بنائے رکھنے کے پیش نظر چھ مارچ کو ضلع کے تمام شراب کی اوردیگر نشیلی مصنوعات کی دکانیں صبح نو بجے سے شام پانچ بجے تک بند رہیں گی۔

Share this post

Loading...