انا ہزارے ایک بار پھر میدان میں

اس لئے اروند کیجریوال ہو یا کمار وشواشکسی کو بھی ہمارے فورم پر آنے کی اجازت نہیں ہے۔ کمار وشواش تحریک میں ایک عام شخص کی طرح شامل ہو سکتے ہیں۔انا سے جب کانگریس کی ہار کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہاکہ کانگریس نے ضرور کوئی غلطی کی ہو گی، یہی وجہ ہے کہ عوام نے انہیں دوبارہ حکومت بنانے کا موقع نہیں دیا۔ انا کی تحریک میں راہل گاندھی سے لے کر اروند کیجریوال تک کے پہنچنے کا امکان ہے۔سال بدلے، حکومت بدلی اور یہ سب کے درمیان جنتر منتر پر ایک بار پھر سماجی کارکن انا ہزارے ہنکار بھر رہے ہیں۔ اگرچہ اس بار مسئلہ مختلف ہے، پہلے جن لوک پال تھا ابتحویل اراضی قانون۔ اس کے پہلے سال 2011 میں انا نے جنتر منتر سے جن لوک پال کی مانگ کو لے کر تحریک کیا تھا۔جنتر منتر پر دو روزہ اس ہڑتال کو لے کر تیاریاں مکمل ہو گئی ہیں۔ ایک بڑا پلیٹ فارم بنایا گیا ہے اورای ای ڈی سکرین لگائی گئی ہے۔ بیٹھنے کے لئے مکمل طورپر سڑک پر دری بچھائی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی نظام کو برقرار رکھنے کے لئے رضاکار تعینات ہیں۔ادھر جنتر منتر پر ہونکار مچانے کے لئے ستیہ گرہ پیدل مارچ دہلی کے قریب بڑکھل پہنچ گیا ہے۔ پیر کی صبح یہ پیدل مارچ دہلی کے مدن پور خادر تک کے لئے روانہ ہوا۔ اس یاتر امیں 17 ریاستوں کے پانچ ہزار کسان شامل ہیں۔ یہ پیدل مارچ 24 فروری کو جنتر منتر پہنچے گی، جہاں انا ہزارے بھوک ہڑتال پربیٹھے ہیں۔اس کے علاوہ انا کی تحریک میں شامل ہونے کے لئے مختلف ریاستوں سے کچھ کسان دہلی پہنچنے لگے ہیں۔ پیر کو مغربی اتر پردیش، ہریانہ و راجستھان سے بھی کسانوں کا کارواں دہلی پہنچ جائے گا۔ تحریک میں شامل ہونے کے لئے مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، مغربی بنگال اور بہار سمیت دیگر ریاستوں سے لوگ شامل ہوں گے۔سماج وادی پارٹی کے قدآورلیڈر نریش اگروال کا کہنا ہے کہ یہ انا کی تحریک نہیں ہے۔ یہ ہندوستان کے کسانوں کا مسئلہ ہے اور یہ انہی کی تحریک ہے۔بتایا جا رہا ہے کہ عام آدمی پارٹی نے ابھی تک یہ طے نہیں کیا ہے کہ وہ انا کی تحریک میں شامل ہو گی یا نہیں۔عام آدمی پارٹی کے لیڈر کمار وشواش آج انا ہزارے سے ملیں گے۔ وہیں ایسی بھی خبریں آرہی ہیں کہ اروند کیجریوال بھی انا ہزارے سے ملاقات کر سکتے ہیں۔ادھر کانگریس بھی انا ہزارے کی تحریک کی حمایت کو لے کر کشمکش کی حالت میں ہے۔کانگریس کے سینئر لیڈر ملکا ارجن کھڑگے نے کہا کہ انا کی تحریک کو حمایت کرنا ہے یا نہیں اس پر غور کرنے کے بعد پارٹی فیصلہ کرے گی ۔انا ہزارے نے ہمارے کام کی تعریف کی تھی۔ لیکن ہم پہلے دیکھیں گے کہ تحریک کو کس طرح حمایت مل رہی ہے، اس کے بعد ہی فیصلہ لیں گے۔جنتر منتر پر اپنے حق کی آواز اٹھانے کے ساتھ ہی کسان دیہی ثقافت کی جھلک بھی پیش کریں گے۔ مظاہرے وغیرہ میں کسان اپنے روایتی کردار آلات کے ساتھ پہنچیں جس میں بڑے بڑے ڈھول نگاڑے و سارنگی سمیت دیگر آلہ موجود تھے۔انا تحریک میں شامل ہونے کو لے کر جنتر منتر پر لوگوں میں دوڑ لگی رہی۔رضاکاروں کی طرف سے جنتر منتر پر لگائے کیمپ میں دہلی اور دیگر ریاستوں سے آئے کسان ،مزدور اور نوجوان فارم بھر کر تحریک میں شامل ہونے کی خواہش ظاہر کی ۔انا ہزارے کا کہنا ہے کہ کانگریس نائب صدر راہل گاندھی اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال ان کی تحریک میں شامل ہو سکتے ہیں، لیکن انہیں اسٹیج پر جگہ نہیں دی جائے گی۔ انہیں عام کارکن کی طرح ہی جنتر منتر آنا پڑے گا۔ 77 سالہ گاندھی وادی نے کہا کہ ان کی فون پر کیجریوال سے بات چیت ہوئی تھی۔

Share this post

Loading...