ڈاکٹر کلیم عاجز نے پٹنہ کالج اور پٹنہ یونیورسٹی میں تدریسی خدمات بھی انجام دیں۔ انھیں ان کی گراں قدر خدمات کے لیے پدم شری کے اعزاز سے نوازا گیا۔کلیم عاجز کئی کتابوں کے مصنف تھے۔ ’’وہ جو شاعری کا سبب ہوا‘‘، ’’جب فصل بہاراں آئی تھی‘‘،’’پھر ایسا نظارہ نہیں ہوگا‘‘، ’’جہاں خوشبو ہی خوشبو تھی‘‘،’’یہاں سے کعبہ ، کعبہ سے مدینہ‘‘،’’مجلس ادب‘‘،’’ابھی سن لو مجھ سے‘‘،’’کوچۂ جاناں جاناں ان کی اہم تصانیف ہیں۔
’’ سیرتِ طیبہ و حالاتِ حاضرہ ‘‘ کے عنوان پر ہ عظیم الشان جلسہ عام
بیدر۔15؍فروری۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر)۔آل انڈیا جمعیت القریش بیدر کی جانب سے بیدر شہر کے محلہ مستعید پورہ میں منعقدہ عظیم الشان جلسہ عام’’ سیرتِ طیبہ و حالاتِ حاضرہ ‘‘ کے عنوان پر اُم المدارس دارالعلوم دیوبند کے سابق مہتمم ملک کے ممتاز عالم دین مولانا غلام محمد وستانوی رئیس جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم اکل کوا مہاراشٹرنے اپنے صدارتی خطاب میں مسلمانوں کے کثیر اجتماع کو خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ حضرت محمد ؐ کی سیرتِ طیبہ پر ہم جب تک عمل نہیں کریں گے ہمارا ایمان مضبوط نہیں ہوگا‘جب تک ہم اللہ و رسولؐ کی محبت کے تقاضے پورے نہیں کرتے اور اس معیار پر نہیں اُترتے جو اللہ کے رسولؐ نے مقرر فرمایا تب تک ہمارا ایمان مکمل نہیں ہوتا۔آج مسلمان بالخصوص نوجونانک ملتِ اسلامیہ قُرآنی تعلیمات سے بے بہرہ ہوچکے ہیں اس لئے آپسی اختلافات میں اِضافہ ‘قتل و غارت گیری و نت نئی معاشرتی براویاں عام ہوچکی ہیں ‘آج ہم دیکھتے ہیں کہ ہمارے گھر کا ماحول اور ہماری تہذیب مذہبِ اسلام سے کوسوں دور چلی جارہی ہے ۔ہم حقوق العباد‘ حقوقِ زوجین ‘اور اولاد کی صحیح تعلیم و تربیت پر اپنی توجہ مرکوز نہیں کررہے ہیں ‘یہ سب اسی لئے ہورہا ہے کیونکہ ہم رحمۃ اللعالمین ‘محسنِ انسانیت ‘خاتم الانبیاء حضرت محمد ؐ کی سیرت طیبہ سے بے بہرہ ہوچکے ہیں ۔ہماری زندگیوں میں عملی طورپر سیرت دوردورتک نظر نہیں آتی۔قُرآنِ کریم اور سیرتِ طیبہ کا مطالعہ ہی ہماری زندگیوں میں انقلاب لاسکتا ہے ‘اسلام ایک مکمل دین ہے ۔آقائے نامدار حضور اقدس ؐ نے زندگی ایسا کوئی گوشہ نہیں چھوڑا جو رہنمائی سے خالی ہو۔مولانا نے کہا کہ آج دشمنانِ اسلام اسلام کی شبیہ کابگاڑ کر پیش کرنے کی ناکام کوششیں کررہے ہیں ‘نت نئے منصوبہ جات سے اسلام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں ۔اگر ہم سیرتِ طیبہ پرچل کر اپنی زندگیوں کو خوفِ خدا کے ساتھ گزارتے ہوئے اگر ہم سب متحد ہوجائیں گے تو دشمنانِ اسلام کی سارے منصوبے ناکام ہوجائیں گے۔جناب بی ایم یوسف صدر آل انڈیا جمعیت القریش صوبہ کرناٹک نے بحیثیت مہمانانِ خصوصی اپنے خطاب میں بتایا کہ ہم میں خوفِ خدا دور ہوتا جارہا ہے ‘اور سیرتِ محمدیؐ پر ہم اپنی زندگی نہیں گزار رہے ہیں جس کی وجہ سے آج ہم ترقی سے پستی کی طرف آرہے ہیں ۔انھوں نے ریاستِ کرناٹک قریش برادری میں کئے گئے ترقیاتی کاموں اور اسکیمات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ جب بھی قریش برادری مسائل سے دو چار ہوئی ہے ہم نے حکومت کے ذمہ داران سے رجوع ہوکر ان مسائل کو حتی الامکان حل کرنے کی بھر پور یکسوئی کی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ریاستِ کرناٹک میں جب بی جے پی حکومت اقتدار میں تھی اُس وقت گاؤ کشی نہیں کرنے کی بل منظور کی گئی تھی ۔جس سے قریش برادری کافی پریشان تھی ۔موجوددہ کانگریس حکومت نے اسمبلی انتخابات کے دوران وعدہ کیا تھا کہ اگر کانگریس کو ریاست میں اقتدار حاصل ہوتا ہے تو گاؤ کشی بِل کی منظوری کو منسوخ کردیں گے۔ کانگریس ریاست میں اقتدار ر آنے کے بعد گاؤ کشی بِل کو منسوخ کرکے اپنا وعدہ پورا کیا اور اس سلسلہ میں جو جوقائدین نے تعاون کیا ہے ہم ریاستی کانگریس حکومت کا اور اُن قائدین جنھوں نے اس بِل کی نامنظوری کیلئے ہر ہمیشہ بھر پور تعاونِ عمل کیا ہے قریش برادری سبھی کا اِظہار تشکرکرتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ کرناٹک میٹ اینڈ پولٹری مارکٹنگ کارپوریشن کو بی جے پی حکومت نے منسوخ کردیا تھا ‘ جس سے قریش برداری کو کافی نقصان ہوا رہا ہے ۔آل انڈیا جمعیت القریش ریاستِ کرناٹک کے تمام ذمہ داران کا ایک وفد ریاستی وزیر اعلی مسٹر سدارامیا سے ملاقات کرکے اس مارکٹنگ کارپوریشن کو پھر سے شروع کرنیکا مطالبہ کیا ہے ۔جناب محمد بی ایم یوسف قریشی نے قریش برادری کو آپسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر اپنی صفوں میں اتحاد و اتفاق کو برقرار رکھنے کی اپیل کی اور کہا کہ اگر ہم میں اتحاد نہیں ہوگا تو ہمارے مسائل جو کے توں ہی رہ جائیں گے۔اگر مسائل کا حل چاہتے ہو تو اتحاد و اتفاق ضروری ہے ‘ہمیشہ انتشار نقصان کے سوائے کچھ نہیں دیتا ۔اس موقع پر ریاستِ کرناٹک کے سابق وزیر مسٹر بنڈپا قاسم پور نے اپنے خطاب میں بتایا کہ بی جے پی حکومت جب ریاست میں اقتدار میں تھی تب میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے گاؤ کشی بِل کی سخت طورپر احتجاج کرتے ہوئے ایوان میں ہنگامہبرپا کردیا تھا۔یہ میرا احتجاج تاریخی احتجاج ہے جو آج اسمبلی میں ریکارڈ نکال کر دیکھیں تو آپ کو مل جائے گا۔ انھوں نے تیقن دیا کہ قریش برادری کے ساتھ ان کا تعاون ہمیشہ رہے گا۔بیدر کے سابق رکن اسمبلی جناب سید ذوالفقار ہاشمی بحیثیت مہمانِ خصوصی نے اپنے خطاب میں بتایا کہ قریش برادری کے مسائل تو بے شمار ہیں اور ان کے مسائل کے حل کیلئے میں نے بیدر سے لے کر بنگلور تک گاؤ کشی بِل کی منظور کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے نہ صرف بی جے پی حکومت کو چیلنج کیا بلکہ ضلع انتظامیہ دفتر کے روبرو تاریخ ساز احتجاج بھی کیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ آج ہم کو سیرتِ طیبہ پر عمل کر نے کی سخت ضرورت ہے ‘ہم سیرتِ طیبہ سے دور ہونے کی وجہ سے نقصان اُٹھارہے ہیں ۔سیرتِ طیبہ میں ہمیں قیادت ‘سیاست ‘تجارت‘ ہرشعبہ کی تعلیم ملتی ہے مگر ہم اس پر عمل کرنے کی فکر نہیں کرتے آج ضرورت اس بات ہے کہ ہم سیرتِ طیبہ پر عمل کریں تو ہی ہم دونوں جہاں میں سرخرو ہوسکتے ہیں۔اس موقع پر محمد ادریس ایڈوکیٹ حیدرآباد جمعیت القریش ایکشن کمیٹی اور سعادت اُللہ خان سنئیر جرنسلٹ بنگلور سکریٹری یونائیٹیڈ فرنٹ کرناٹک نے بھی خطاب۔جلسہ کی نظامت مولانا مفتی غلام یزدانی اشاعتی صدر جمعیت العلماء ہند و امام و خطیب جامع مسجد بیدر نے کی جبکہ محمد نبی قریشی نائب صدر آل انڈیا جمعیت القریش بیدر نے استقبالیہ خطاب کیا ‘اور حافظ شوکت اُللہ غوری کی قراء تِ کلام پاک سے جلسہ کا آغاز ہوا ۔مولانا محمد تصدق ندوی معتمد جمعیت العلماء ہند ضلع بیدر نے تما شرکائے جلسہ سے اِظہارِ تشکر کیا۔ جناب محمد شفیع قریشی نے مولانا غلام محمد وستانوی کوقریش برادری کی جانب سے مومنٹو پیش کیا ۔مولانا غلام محمد وستانوی کی دعا پر رات دیر گئے جلسہ کا اختتام عمل میں آیا۔***
معروف شخصیت جناب یو نثار احمد مؤظف ڈائریکٹر جنرل پولیس آئی پی ایس کا 17؍فروریکو دورہ بیدر
بیدر۔15؍فروری۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر)۔ریاستِ کرناٹک کی معروف شخصیت جناب یو نثار احمد مؤظف ڈائریکٹر جنرل پولیس آئی پی ایس کا 17؍فروری دورہ بیدر ہورہا ہے۔ موصوف کی بیدر آمد پر صفا بیت المال شاخ بیدر کے صدر مولانا محمد مونس کرمانی خطیب و امام مسجدِ عثمانیہ کی قیادت میں والہانہ استقبال کیا جائے گا۔بعد ازاں ایک بامقصد مشاورتی اجلاس بمقام رحمت فنکشن ہال ‘بوقت11بجے صبح منعقد ہوگا ‘ حکومتِ کرناٹک کی جانب سے سوشو اکنامک سروے کیا جارہا ہے۔ اور اس سلسلہ میں ابنائے وطن متحرک ہیں ہمیں بھی اس ضمن میں جاگنا چاہئے اور ملت میں شعور بیدار کرنے کیلئے جمع ہونا ضروری ہے۔ مسجد واری خدمت خلق کا نظم‘ جھونپڑ پٹی میں خدمتِ خلق جیسے خدمات و دیگر خدمات شامل ہیں ۔اس بامقصد مشاورتی اجلاس میں معزز افسران ‘ عہدیداران‘ خصوصا صدورو ائمہ مساجد ‘سوشیل ورکرس ‘مُختلف سماجی ‘ ملی و دینی تنظیموں کے ذمہ داران سے شرکت کی گزارش کی جاتی ہے ۔شرکائے اجلاس کیلئے ظہرانہ کا اہتمام بھی کیا جائے گا۔***
منی لاری میں پولیس نے 700کیلو گرام گانجہ کا پتہ لگایا
بیدر۔15؍فروری۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر)۔بیدر ضلع کے بگدل پولیس اسٹیشن کے حدود میں واقع موضع سرسی میں ایک منی لاری میں پولیس نے 700کیلو گرام گانجہ کا پتہ لگایا ہے۔تفصیلات کے بموجب بگدل پولیس اسٹیشن حدود میں رورل پولیس اسٹیشن کے سرکل انسپکٹر بیدر جناب علی صاحب کی قیادت میں گانجہ کی سب بڑی کھیپ کا پتہ لگایا ہے۔جس منی لاری میں گانجہ پایا گیا ہے اس منی لاری کا نمبر AP 05 TB 6998ہے۔700 گانجہ کی مالیت8لاکھ بتائی جاتی ہے۔ اور جس لاری میں یہ گانجہ ضبط کیا گیا ہے اس لاری کی مالیت 14لاکھ بتائی جاتی ہے ۔لاری کے درمیان میں31تھیلوں میں 700کیلوگرام گانجہ تھا جس پر پلاسٹک چڑھادی گئی تھی تاکہ گانجہ کی بو پھیل نہ پائے ۔ اور ان تھیلوں کے اوپر خالی تھیلوں کولوڈ کیا گیا تھا جس سے گانجہ کے تھیلوں کا پتہ نہ چل سکے۔رورل پولیس اسٹیشن کے سرکل انسپکٹر جناب محمد علی اپنے ساتھ پولیس ٹیم کے ہمراہ اس لاری کو ضبط کرکے 700کیلو گرام گانجہ پولیس تحویل میں لیا ۔جناب محمدعلی صاحب نے بتایا کہ لاری کو چھوڑ کر مجرم راہ فرار اختیار کئے ہیں ۔ جس وقت لاری پرپولیس دھاوا ڈالا وہاں کوئی نہیں تھا۔مجرم لاری کو چھوڑ کر راہ فرار اختیار کئے ہیں ۔پولیس کی ایک ٹیم انھیں گرفتار کرنے کیلئے سرگرداں ہے ۔اس سلسلہ میں بگدل پولیس اسٹیشن میں کیس درج کیا گیا اور تحقیقات جاری ہیں ۔رورل سرکل انسپکٹر جناب علی صاحب کی جانب سے پولیس کا یہ بہت بڑا کارنامہ انجام دئیے جانے پر ایس پی بیدرمسٹر سدھیر کمار ریڈی نے ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ا ن کے اس کارنامہ کی ستائش کی ہے۔***
Share this post
