اروند کجریوال نے وزیر اعلی کے عہدے کا حلف اٹھا لیا(مزید اہم ترین خبریں )

کیجریوال دوسری بار دہلی کے وزیر اعلی بنے ہیں۔حلف اٹھانے والے کابینہ کے ارکان میں منیش سسودیا،اسیم احمدخان،سندیپ کمار،ستیندر جین،گوپال رائے اور جتیندر سنگھ تومر شامل ہیں۔حلف لینے کے بعد اروند کیجریوال نے عوام سے مخاطب ہوکر ایک تاریخی خطاب کیا جہاں انہوں نے دھرم ذات پات کی سیاست سے پاک رہنے کے علاوہ میڈیا والوں کو بھی نصیحت کرڈالی کہ کار میں نکلتے ہی کیمرہ لے کر منھ کہ سامنے میڈیا کے احباب مائیک لگادیتے ہیں کہ آپ کے وعدے کتنے گھنٹے میں ہوں گے تو انہوں نے کہا کہ جنتا نے پانچ سال کے لیے چنا ہے اور جتنا ہوسکے پانچ سال میں ہم اپنے وعدوں کو پورا کرنے کی کوشش کریں گے ، انہوں نے عام آدمی پارٹی کے کارکنان کو شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کے لیڈران اور اراکین اسمبلی جن کو قلمدان ملے ہیں ، وہ 24گھنٹے کام کریں گے ۔


ملک کے جمہوری اور سیکولر نظام کی حفاظت کرنا ہم سبھی کی ذمہ داری۔ مولانا یعقوب بلند شہری

سہارنپور۔14فروری (فکروخبر/ذرائع)آل انڈیادینی مدارس بورڈ کے قومی صدر مولانا محمدیعقوب بلندشہری نے نامہ نگاروں سے گفتگوکرتے ہوئے بتایاکہ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے اور اس کی بنیادوں کاانحصارجمہوریت پر مبنی ہے جوکچھ گذشتہ سال ماہ مئی ۲۰۱۴ میں لوک سبھاچناؤکے دوران بھاجپاکے لیڈران نے بالخصوص ہمارے وزیراعظم نریندرمودی نے اپنے چناؤ وعدوں میں عوام کے سامنے سوئیس بینکوں سے کالاروپیہ واپس لاکر ہر ہندوستانی کے کھاتے ہیں ۱۵؍لاکھ روپیہ لوک سبھاقائم ہونے کے بعد ۹۰؍دن کے اندر اندر ہر حال میں جمع کرایاجائے گانریندرمودی کے اور بھاجپاکے دیگرلیڈران نے انہیں لمبی اور چوڑی باتوں پرمئی ۲۰۱۴ میں لوک سبھاچناؤ لڑااور فتح حاصل کی دینی مدارس بورڈ کے قومی صدر مولانا محمدیعقوب بلندشہری نے کہاکہ لوک سبھاکے چناؤ کے بعد جب ملک میں نئی وزارت نریندر مودی کی زیرسرپرستی قائم ہوئی تو وزیراعظم نریندرمودی نے چناؤ میں عوام سے کئے گئے اپنے سبھی وعدوں کو ۹۰؍دن میں پوراکرنے کا عہد دہرایامگرافسوس کی بات ہے کہ مئی میں سرکارکے قیام کے بعد ماہ جون میں فرقہ پرست عناصر نے اس ملک کے جمہوری اور سیکولر ڈھانچے کوضرب لگانی شروع کردی کبھی یوگی آدتیہ ناتھ توکبھی شاکشی مہاراج اور کبھی ونے کٹیارکے ساتھ ساتھ سادھوی پراچی بھی ملک میں ہزاروں سال سے رہتے آرہے امن پسند مسلمانوں کو ملک سے بہارنکالنے اور مسلمانوں کے مدارس ،مساجداورخانقاہوں کوتہس نہس کرنے کی دھمکیاں دے کراس ملک کے امن وچین کوتباہ کرنے پر تل آئے ہیں جو ایک شرمناک بات ہے عوام نے لوک سبھاچناؤمیں جس یقین کے ساتھ بھارتیہ جنتاپارٹی کو نریندرمودی کی زیر سرپرستی اقتدار سونپابھاجپانیتاؤں کی ان بیہودہ باتوں سے تنگ آکراسی عوام نے بھاجپاسرکارکی مذمت شروع کردی اتناہی نہیں عوام نے فرقہ پرست لیڈران کے ساتھ ساتھ بھارتیہ جنتاپارٹی کے ان لیڈران کے رویہ پر بھی افسوس کا اظہار کیاکہ جنہوں نے راشٹرپتامہاتماگاندھی کو گولی مارکر قتل کیاتھااسی قاتل کا مندر بنانے اور اس قاتل کو ملک کا نیاہیروبنانے کی کوشش کی گئی دینی مدارس بورڈ کے قومی سربراہ مولانا محمدیعقوب بلندشہری نے فرمایا کہ ملک کا ہندومسلم عوام ہزاروں سال سے اس ملک میں اور اس ملک کو اپنا ملک سمجھتے ہوئے مل جل کررہتا آرہاہے گذشتہ چند سالوں سے ایک خاص ذہنیت کے لوگ جس طرح سے ہندومسلمان کواشتعال دلاکر آپس میں لڑانے کی سازشیں کرتے آرہے ہیں ان سازشوں کواب ملک کا ہندومسلم عوام بخوبی جان چکاہے اب عوام ملک میں امن وچین اور بھائی چارے کے ساتھ رہنا چاہتاہے آل انڈیا دینی مدارس بورڈ کے سربراہ نے کہاکہ ہندومسلمانوں کے نام پر اختلافات پیداکرنے والے لوگ کسی بھی صورت میں ملک کے وفادار نہیں ہوسکتے ملک کے لوگ آج اس ملک جمہوری اور سیکولر ڈھانچے کو ہر حال میں قائم رکھنا چاہتے ہیں مولانامحمدیعقوب بلندشہری نے کہاکہ دہلی کے نتائج نے ہمارے اس بات کو ثابت کردیا ہے کہ ملک کا ہندواور مسلمان ایک ہے اور اس ملک کو شرمسار کرنے والوں کوکسی بھی صورت میں پسندنہیں کرتاقابل ذکر ہے کہ گذشتہ ۲۶؍۲۷؍جنوری ۲۰۱۵ کو امریکہ کے صدر براک حسین اوبامہ مہمان خصوصی کے حیثیت سے یوم جمہوریہ کی تقاریب میں شمولیت کے ہندوستان آئے توانہوں نے بھی ملک کے ذمہ داران کو انتباہ کیاتھاکہ ملک میں جمہوریت اور سیکولرزم کے ساتھ کسی بھی طرح کا کھلواڑملک کے اور ملک کے عوام کے لئے بہتر نہیں ہے امریکہ کے صدر براک حسین اوبامہ نے کہاتھاکہ ہندوستان میں دیگرمذاہب کے ماننے والوں پر جبر کرنااور ان کو دوسرے مذہب کے لئے اور دوسرے مذہب کے ساتھ عقیدت قائم کرنے کی غرض سے دباؤبنانااور مذہب کو تبدیل کراناکسی بھی صورت میں جائز نہیں براک اوبامہ نے امریکہ جانے کے بعد بھی دہلی میں نریندرمودی سرکار کے ناک کے نیچے چرچوں پر ہوئے حملوں پر اپنی ناراضگی کا اظہارکرتے ہوئے کہاتھا کہ ہندوستان میں سیکولرزم کو جس طرح سے چوٹ پہنچائی جارہی ہے وہ صرف افسوس ناک ہی نہیں بلکہ قابل شرم بھی ہے ملک میں آل انڈیا دینی مدارس بورڈ نے گذشتہ دس سالوں سے جس جمہوری اور سیکولر ڈھانچے کی مضبوطی کے لئے عوام میں کام کیا اسی بنیاد پر مدرسہ بورڈ کے سربراہ مولانا محمدیعقوب بلندشہری نے بھی سیکولرزم کو نیست ونابود کرنے کی شرمناک حرکت کو ناقابل برداشت اور ناقابل معافی قراردیتے ہوئے کہا کہ ملک کے چند فرقہ پرستوں کی حرکت کے باعث ہی امریکہ کے صدر نے ہندوستانی حکومت کو اس طرح کا انتباہ دیا جومرکزی سرکار کے لئے قابل غور ہے مولانا نے کہاکہ مرکزی حکومت کوملک کے سیکولرڈھانچے کو نقصان پہنچانے والے افراد اور لیڈران کے ساتھ سختی سے پیش آناچاہئے آل انڈیادینی مدارس بورڈ کے چیئرمین مولانا محمدیعقوب بلندشہری نے کہاکہ ملک کے آئین سے بڑاکوئی نہیں ہے اگرمرکزی سرکاراب بھی ان فرقہ پرستوں پر اور ان کے بیہودہ بیانات پر کنٹرول نہ کرپائی توجو حالت بھارتیہ جنتاپارٹی کی دہلی میں عام آدمی پارٹی نے کردکھائی ہے وہی تاریخ آنے والے اسمبلی اورلوک سبھاچناؤ میں پورے ملک میں دہرائی جائے گی۔
دہلی میں گذشتہ ہفتہ جوالیکشن کے نتائج سامنے آئے انہوں نے یہ ثابت کردیا کہ دہلی کے ۹۰؍فیصدمسلم ووٹران نے عام آدمی کے سربراہ اروندکیجریوال کے امیدواروں کوووٹ دیااور دہلی میں ایک سیکولر حکومت کا قیام کرایایہ بھی یاد رہے کہ دہلی اسمبلی چناؤ میں آل انڈیادینی مدارس بورڈ کے سیکڑوں کارکنان بورڈ کے قومی صدر مولانا محمدیعقوب بلندشہری کے ساتھ دہلی میں لگاتاراکام کرتے رہے الیکشن کے اعلان کے بعد سے ہی دینی مدارس بورڈ دہلی میں ایک سیکولراورعوام کی اپنی سرکار کے قیام کے لئے سرگرم رہاگلی گلی اور محلے محلے گھوم کر دہلی مدارس بورڈ نے ہندواور مسلم ووٹران کوعام آدمی پارٹی کے لئے ووٹ دینے کے لئے تیار کیا اورمسلم بستیوں میں اس بات کو بھی پراثرطورپر پیش کیا کہ اروندکیجریوال جمہوری اور سیکولرقدروں کے حمایتی ہیں اس لئے ہم پر لازم ہے کہ ہم دہلی میں سیکولر سرکار کے قیام کے لئے عام آدمی پارٹی کے امیدواروں کو ووٹ دیں آل انڈیا دینی مدارس بورڈ کی دومہینہ کی محنت رنگ لائی اور دہلی کے ۹۰؍فیصد مسلم ووٹران نے عام آدمی پارٹی کے امیدواروں کو ووٹ دے کر یہ ثابت کردیا کہ ملک کا مسلمان ہمیشہ سے اور ہمیشہ تک جمہوری اور سیکولر قدروں کی حفاظت کرنے والے لیڈرکے ساتھ ہیں مسلمانوں نے دہلی چناؤمیں عام آدمی پارٹی کی سرکاربنانے میں بھرپورحصہ داری نبھاکریہ بھی ثابت کردیاکہ ملک کا مسلمان وفاداری میں کسی سے پیچھے نہیں ہے اور ملک میں ملک کا مسلمان آپسی بھائی چارے اور پیار محبت سے رہنا چاہتا ہے۔

Share this post

Loading...