بے غیرت زندگی جانور سے بھی بدتر ہے: مولانا عبدالباری ندوی

مولانا موصوف نے اس موقع پر زیادہ تر عوام کی اس بے توجہی کی جانب توجہ دلارہے تھے جس سے عوام دھیرے دھیرے دور ہوتے جارہے ہیں ،مولانا نے کہا کہ ہم دنیا کے ہر میدان میں ترقی کررہے ہیں ، مگر ہماری عبادتوں کی حالت وہی ہے،ا س میں کوئی بدلاؤ نہیں آیا، اخلاص و تقوے میں اضافہ نہیں ہوا، اور پھر جس طرح پہلے لوگ جماعت سے اپنی وابستگی اور وارفتگی کا اظہار کرتے تھے اورانہیں کے فیصلوں پر سر تسلیم خم کرتے تھے آج وہ دکھائی نہیں دیتا ، لوگوں کے اُن جذبات میں دھیرے دھیرے کمی آرہی ہے، آج ہم کسی کو اپنا سرپرست تسلیم کرنے کے لیے راضی نہیں ہے ۔ آج کی نوجوان نسل کو اس کی جانب توجہ دینے کی اشدضرورت ہے۔ مولانا موصوف نے اس موقع پر سیرتِ طیبہﷺ پر بھی روشی ڈالتے ہوئے نماز اور دیگر اہم عبادات کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہاکہ مسلمان پر آج آزمائشیں اسی وجہ سے ہیں کہ انہوں نے اپنی زندگی کی روش بدل لی اور دین سے دوری اختیار کرلی۔ اس موقع پر مولانا شفیع صاحب ملپا قاسمی جو بھٹکل کی تاریخ پر زیادہ جانکاری کے ساتھ ساتھ اہم ترین تاریخی تصنیفات منظر عام پرآچکی ہیں ، انہوں نے جماعت المسلمین کے تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے بہت ساری چیزیں سامنے رکھی۔ ملحوظ رہے کہ برادرم عبداللہ کریکال کی تلاوت قرآن پاک سے جلسہ کا آغاز ہوا تھا اور مولانا عبدالعلیم صاحب قاسمی صاحب نے استقبالیہ کلمات پیش کئے ۔ مولانا محمد شعیب ائیکری ندوی صاحب نے سالانہ کارکردگی پیش کی تو جناب محتشم عبدالرحمٰن صاحب نے سالانہ رپورٹ پیش کی۔ محترم قاضی جماعت المسلمین مولانا اقبال ملا صاحب کے دعایہ کلمات پر اجلاس اپنے اختتام کو پہنچا۔

Share this post

Loading...