پروین توگاڑیہ بنگلور ایرپورٹ سے گرفتار(مزید خبریں )

بنگلور شہر میں ایک ہفتہ تک چلنے والے ’’وراٹ ہندو سماویش‘‘ میں توگاڈیہ کو شرکت کرنا تھا ‘لیکن اس تقریب میں ان کے اشتعال انگیز تقریر کرنے کے امکانات کو دیکھتے ہوئے پولیس نے ان کے 5 سے11؍فروری تک بنگلور آنے پر پابندی لگادی تھی ۔بروز جمعہ کو توگاڈیہ کے بنگلور نہیں آنے پر پولیس کی جانب سے لگائی گئی پابندی کو کورٹ نے جائز قرار دے دیا تھا ۔***


آرٹیکل 371(j)سے متعلق حاصل کی جانے والی مراعات و مُختلف شعبہ جات میں تحفظات کے تئیں شعوربیداری پروگرام 

بیدر۔7؍فروری۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر)۔حیدرآباد کرناٹک مسلم ڈیولپمنٹ فورم کی جانب سے بیدر شہر میں آرٹیکل 371(j)سے متعلق حاصل کی جانے والی مراعات و مُختلف شعبہ جات میں تحفظات کے تئیں شعوربیداری پروگرام شہر کے میریڈین پبلک ہائی اسکول متصل جامع مسجد بیدر میں جناب سید منصور احمد قادری انجینئر صدر مجلس بیدر کی صدارت میں منعقد ہوا ۔اس پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے جناب معراج الدین گُلبرگہ کنوینر حیدرآباد کرناٹک مسلم ڈیولپمنٹ فورم نے بتایا کہ آج ہم متحد نہیں ہونے کی وجہ سے ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہے ۔ہمارا ماضی کتنا تابناک تھا اور مستقبل کس سمت جارہا ہے ‘ اس جانب ہمیں فکرکرتے ہوئے اپنا احتساب کرنا ضروری ہے۔ انھوں نے بتایا کہ علاقہ حیدرآبادکرناٹک کی پسماندگی کو دور کرنے کیلئے آرٹیکل371(j)کے تحت اس علاقہ میں جویہاں کے قائدین نے جو جدوجہد کی ہے قابلِ ستائش ہے مگر دستور کے اس مؤقف سے فائدہ اُٹھانے میں مسلمان فکر مند نہیں ہیں ۔اس علاقہ کے دیگر اقوام کس طرح اس جانب اپنی خصوصی توجہ مرکوز کررہے ہیں ۔اور کس طرح اس سے فائدہ حاصل کررہے ہیں یہ ہمارے سامنے ہورہا ہے مگر ہم اپنی خاموشی کو کب توڑیں گے ‘کب تک ہم نام نہاد قائدین کے آلہ کار بن کر کام کرتے رہیں گے۔وقت آگیا ہے ہمارے جاگنے ‘اگر ہم اب نہیں جاگیں گے تو ہماری پسماندگی کبھی دور نہیں ہوسکتی ۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے اسی فکر کو لے کر ان6اضلاع پر مشتمل علاقہ حیدرآباد کرناٹک مسلم فورم بنایا ہے اس کے پرچم تلے نہ صرف آرٹیکل 371(j)بلکہ مسلمانوں کیلئے اُن تمام سرکاری اسکیمات جو ریاستی و مرکزی حکومتوں کی جانب سے جاری کئے جاتے ہیں ان کا فائدہ مستحقین تک پہنچانے کیلئے عنقریب گُلبرگہ میں ایک انفارمیشن سنٹر قائم کیا جائے گا ۔اس موقع پر عبدلحفیظ صدیقی ایڈوکیٹ گُلبرگہ ‘ڈاکٹر مرزا منیر بیگ ‘ سید حفیظ اُللہ زنجانی جاگیردار ر گُلبرگہ نے بھی خطاب کیا ۔ جناب شاہ سعید الحسن قادری مدیر اعلی اُردو روزنامہ ادبی عکاس بیدر مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے شہ نشین پر موجود تھے ۔جناب طالب علی پٹیل سنئیر کانگریسی قائد بھاتمرہ نے اس تحریک کی بھرپور تائید کرتے ہوئے ذمہ داران کو مبارکباد دی ۔ اس موقع صدرِ جلسہ جناب سید منصور احمد قادری انجینئر کی تجویز پر فورم کی ریجنل باڈی کیلئے بیدر سے دو نام پیش کئے جو اس طرح ہیں حکیم شاہ شمس الاسلام کنج نشین اور محمد فراست علی ایڈوکیٹ ہیں ۔اس موقع پر انھوں نے کہا کہ حیدرآبادکرناٹک مسلم ڈیولپمنٹ فورم کا عنقریب ایک ضلعی سطح کا اجلاس طلب کیا جائے گا جس میں ضلعی باڈی تشکیل دی جائے گی۔


آئیٹا ہمناآباد کے زیر اہتمام مسابقتی امتحانات کی تیاریوں سے خصوصی اجلاس

بیدر۔7؍فروری۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر)۔دورِ جدید میں علمی ، فکری اور عملی میدانوں میں ترقی کا حصول صلاحیتوں کے زیر اثر ہے۔ صلاحیتوں کے بغیر انجام دیئے جانے والے کام وقتی اور ادھورے رہ جاتے ہیں۔ کسی بھی کام کو پایۂ تکمیل تک پہنچانے کیلئے سخت محنت ولگن کی ضرورت ہوتی ہے۔ دورِ حاضر میں مختلف چیالنجس ہر پل انسانی فکر و عمل کو نئی جہت اور نیا رُخ دے رہے ہیں ۔ ایسے حالات میں طلباء نوجوانوں کیلئے مسابقتی امتحانات بھی کسی چیالنج سے کم نہیں۔ ملکی اور ریاستی سطحوں پر منعقد ہونے والے پالیسی ساز اداروں اور دیگر انتظامی محکمۂ جات میں اعلیٰ عہدوں کا حصول مختلف مسابقتی امتحانات میں کامیابی پر ہی منحصر ہے۔ دیگر طلباء و طالبات کی بہ نسبت مسلم طلباء و طالبات میں مسابقتی امتحانات کی تیاری کا رحجان بہت کم پایا جاتاہے۔ ماضی کی بہ نسبت حال میں اس رجحان میں بڑی حد تک تبدیلی رونما ہوئی ہے لیکن یہ مطمئن بخش نہیں ہے۔ مسلم طلبہ و طالبات کو عملی طور پر اس جانب خصوصی توجہ دینا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ ان خیالا ت کا اظہار جناب سید فرقان پاشاہ (KES)بیدر نے آئیٹا ہمناآباد کے زیر اہتمام ایک خصوصی لکچر میں کیا۔موصوف اپنا لکچر جاری رکھتے ہونے مزید کہاکہ موجودہ دور کے ہر محکمہ اور شعبہ میں ماہرین کی ضرورت بڑھتی جارہی ہے۔وہ طلباء جو پہلے سے تعلیمی میدان میں امتیازی کامیابی درج کراتے ہیں ملک اور ریاست کے منصو بہ ساز اداروں تک پہنچنے کا شوق اور جذبہ اپنے اندر پیدا کریں۔ دیگر طلباء کے مقابلے مسلم طلباء دوگنی تعلیمی لیاقت پیدا کرکے اُ ونچا مقام حاصل کریں۔ جس کیلئے مسلمانو ں کوبچوں کے سامنے اعلیٰ مقاصد کے ساتھ روایتی جوش کے بجائے ہوش کا مظاہرہ کرتے ہوئے ،دل سے سوچنے کے بجائے دماغ سے سوچنے اور تعلیم کو بنیادی ضروریات پر ترجیح دینے کی ضرورت ہے۔ اور اس کے لئے درکار مال و صلاحیتوں کی قربانیاں دیں۔دورانِ لکچر موصوف نے طلبہ حالات حاضرہ اور دور جدید کے چیلنج کو قبول کرتے ہوئے کسی بھی مسابقتی امتحا ن کاسامناکرنے کیلئے تیار رہنے اور ملت کے بے شمار مسائل کو حل کرنے کی فکر و تڑپ اپنے اندر پیدا کرنے کی تلقین کی ۔دورانِ خطاب موصوف نے سول سرویسس کے امتحانات کے متعلق طلباء کی رہبری و رہنمائی کی ضرورت کہ پیش نظرمنعقد اس پروگرام پر آل انڈیا آئیڈیل ٹیچر س اسو سی ایشن ( آئیٹا )ہمناآباد کے مقامی ذمہ داران کو مبارکباد دیتے ہوئے اسطرح کے بیداری پروگراموں کے انعقاد کو وقت کی اہم ضرورت بتایا اور کہا کہ مسلم طلبہ و طالبات میں صرف پرو فیشنل کورسس بالخصوص ڈاکٹر اور انجنیئنگ ہی کی جانب بڑھتے رحجان کو سماج کے مختلف شعبوں سے مسلمانوں کا راہِ فرار قرار دیتے ہوئے سول سرویسس کے امتحانات میں شرکت کے رجحان کو فروغ دینے کیلئے منظم تحریک چلانے پرزور دیا ۔انہوں نے اپنے اس متاثر کن لکچر میں (KAS)امتحان کے مختلف مراحل اور دیگر اہم امور پر بڑی گہرائی کے ساتھ تفصیلی روشنی ڈالی اور شرکاء کے مختلف سوالات کے تشفی بخش جوابات بھی دیئے۔انہو ں نے مسابقتی امتحانات کے رحجانات میں مثبت فکر کو پروان چڑھانے اور منفی خیالات اور رجحان کو سختی کے ساتھ رد کرنے پر زور دیا اور کہا کہ افکا ر میں بلند ی ، تعین ہدف منصوبہ بندی اور جہد مسلسل کے ساتھ سخت مختلف و لگن کسی بھی راہی کو کامیابی کی منزلِ مقصود تک پہنچا دیتی ہے۔اس موقعہ پر محمد افتخار احمد ضلعی صدر آئیٹا بیدر ، عبدالعلیم صدر آئیٹا ہمناآباد، حافظ سید کلیم اللہ امیر مقامی جماعت اسلامی ہند ہمناآباد ، شیخ ذاکر حسین پرنسپل شاداں اسکول ہمناآباد ، محمد عارف الدین بیدر، عبدالصبورمرتضیٰ ،عبد الکریم، مفتی عاطف سہیل ، سید مزمل ، عاقب آصل ،عبد العزیز ایڈمنسٹر یٹر شاداں موجود تھے۔ آئیٹا کے مقامی سکریٹر ی ذاکر علی کے تشکری کلمات پریہ پروگرام کا اختتام ہوا۔ اس خصوصی لکچرمیں تعلقہ ہمناآباد کے مختلف مقامات سے آئے ہوئے ڈگری کامیاب طلباء و طالبات ،سرکاری ملازمین اور اساتذہ کی کثیر تعداد موجود تھی۔***


سیرت طیبہ سے اس دنیا نے جو سبق حاصل کیا ہے وہ رہتی دنیا تک قائم ودائم رہے گا۔مولانا مُزمل والاجاہی رشادی 

بیدر۔7؍فروری۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر)۔اللہ کے رسول حضرت محمد ؐ کی سیرت طیبہ سے اس دنیا نے جو سبق حاصل کیا ہے وہ رہتی دنیا تک قائم ودائم رہے گا۔ حضرت محمد ؐنے ہمیشہ اپنی اُمت کی فکر کرتے رہے اور اسلام کی تبلیغ کیلئے بہت سی مشکلات کا سامنا کیا ۔آپ ؐ کے اخلاق کو دیکھ کر کئی دشمنانِ اسلام نے کلمہ توحید پڑھ کر اسلام میں داخل ہوئے ۔ان خیالات کا اِظہار مولانا پی ایم مزمل والا جاہی خطیب مسجدِ عمر فاروق گوری پالیہ سٹی مارکیٹ بنگلور نے نوجوانان و اہلیانِ کُلثم گلی بید کے زیر اہتمام منعقدہ جلسہ سیرت النبیؐ و اصلاحِ معاشرہ کو مُخاطب کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے سامعین کو ایمان و یقین کی بات پر ابھارتے ہوئے اسلام کی بھر پور تائید فرمائی۔ انھوں نے اصلاحِ معاشرہ سے متعلق بتایا کہ ہر صاحبِ عقل یہ بات بخوبی سمجھ سکتا ہے کہ معاشروں کی اصلاح و تعمیرمیں قوموں کی فلاح و بہبود و کامیابی و ترقی پوشیدہ ہے ۔ تاریخ گواہ ہے کہ ماضی میں جب تک مسلمانوں نے اپنے معاشرے کو اسلامی معاشرہ بنائے رکھا‘ اس وقت تک مسلم قوم سر بلند رہی اور جیسے جیسے معاشرہ تباہ ہوگیا ہے ویسے ویسے امتِ مسلمہ بھی اخلاق زبوں حالی کا شکار ہوتی چلی گئی‘ چنانچہ معلوم ہوا کہ فوری فلاح و کامیابی کیلئے اپنے معاشرہ کی اصلاح کرنا انتہائی ضروری ہے ۔مولانا نے حاضرینِ جلسہ کو تلقین کرتے ہوئے کہا کہ مساجد کو اپنے سجدوں سے آباد کردیں اور اللہ اور اس کے رسولؐکے بتائے ہوئے راستے پر گامزن رہتے ہوئے دنیا و آخرت میں سرخرو ہوجائیں ۔ اس جلسہ کی مولانا مفتی غلام یزدانی اشاعتی خطیب جامع مسجد بیدر و صدر جمعیۃ العلما ء ہند شاخ ضلع بیدر نے نگرانی فرمائی ۔ جبکہ شہ نشین پر مولانا مونس کرمانی خطیب مسجدِ عثمانیہ بیدر ‘مولانا مستقیم مظاہری ‘ مولانا ذاکر امام مسجدِ شاہ میاں علوی کُلثوم گلی بیدر ‘مولانا عتیق الرحمن رشادی ‘اور جناب ارشاد علی سابق رکن بلدیہ موجود تھے ۔ اس موقع پر مولانا مفتی غلام یزدانی اشاعتی نے بھی بصیرت آمیز خطاب کرتے ہوئے فضول خرچی اور دنیاوی رسم و رواج سے اپنے دامن کو بچائیں رکھنے کی تلقین کی ۔اور آپس میں اتحاد کو برقرار رکھنے پر زور دیا ۔ مولانا محمد مونس کرمانی نے قراء تِ کلام پاک‘ مولانا مستقیم مظاہری نعت کا نذرانہ پیش کیا ۔ محمد اکرم‘‘محمد عقیل پرویز ‘اور محمد قیام الدین کے علاوہ اہلیانِ محلہ کے نوجوان نے انتظامات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

Share this post

Loading...