یہاں ایپا مالادھاری یاترا جانے سے پہلے مسجد جانا ضروری سمجھتے ہیں

اخبار کے مطابق سپتاسپرا کلا نامی ٹیم کے ہندو دھرم سے تعلق رکھنے والے نوجوان شبری ملے یاترا جانے سے پہلے مقامی رفاہی جمعہ مسجد کے اُستاد سے دعالے کر روانہ ہوتے ہیں۔ اور یہ سلسلہ گذشتہ آٹھ سالوں سے لگاتار جاری ہے، ان نوجوانوں کے بیان کے مطابق مالادھاری یاترا پر نکلنے سے پہلے وہ مقامی سرکاری اسپتال کا دورہ کرتے ہیں یہاں جو بن سکے تعاون کرتے ہیں اور بیماروں میں اغذیہ تقسیم کرکے ،پھر اس کے قریب واقع ایک مدرسہ ہے چونکہ یہاں بچے سرکاری اسکول میں ظہرانہ نوش نہیں کرتے تو ان بچوں کے لیے الگ سے کھانے کا انتظام کرتے ہیں۔ پھر یہاں کے اُستاد سے دعاء لے کر اپنا رختِ سفر باندھتے ہیں، ہریش کوناجے (37) کا یہ بیان ہے، ہم ہر بار مدرسہ کے اُستاد کے پاس پہنچ کر قریب آدھے گھنٹے تک ان کے ساتھ گفت و شنید کرتے ہیں، علاقوں میں جب فرقہ واریت کو شہہ دی جاتی ہے اور اس طرح ان بن ہوتی ہے تو اس موقع پر ہم بلافرق مذہب و ملت امن و سکون بحال رکھنے کے لئے پوری کوشش کرتے ہیں،ایک مقامی تنظیم کے سابق صدر اے کے عبدالرحمٰن کا کہنا ہے کہ جب قریبی علاقوں سے اس طرح کی افواہیں پھیلتی ہیں تو یہاں دونوں دھر م کے نوجوان جمع ہوکر ایک ٹیم تیار کرتے ہیں اور پھر یہی ٹیم پوری گاؤں میں گشت لگا کر امن وامان کو بحال رکھنے کی تلقین کرتے رہتے ہیں یہی وجہ ہے کہ فرقہ پرست یہاں دھرم کے نام پر آگ لگانے میں کبھی کامیاب نہیں ہوئے ۔

Share this post

Loading...