زبانی محبت کے دعوے کرنے سے محبت کا حق نہیں ادا ہوسکتا : مولانا محمد انصار ندوی مدنی

مولانا نے اس موقع پر مزید کہا کہ جس نبی کے دستِ مبارک سے حوضِ کوثر پر سیراب ہونے کے بعد پیاس کا وہم و گمان بھی نہیں ۔ کیا ہم نے اپنے نفس کا محاسبہ کرتے ہوئے کبھی سوچا کہ ہماری زندگی ان کے طوروطریق کے مطابق گذررہی ہے یا نہیں ؟ اگر اب تک اس میں کوتاہی ہورہی ہے تو اپنے عقائد کے ساتھ معاملات ، معاشرت اور اپنے اخلاق میں تبدیلی لانے کا عزم کریں ۔مولانا نے دکھتی رگ پر ہاتھ رکھتے ہوئے کہا کہ صرف جلسوں میں شرکت کرکے بیانات سننے سے آخرت کی کامیابی کی ضمانت نہیں مل سکتی بلکہ ہمیں اپنی زندگی میں ان مفید باتو ں کو شامل کرنا چاہیے۔ ملحوظ رہے کہ اس سے قبل جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے استاد ادب مولانا محمد اقبال نائیطے ندوی نے زندگی کو قرآن کے احکامات کے مطابق گذارنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ قرآن پاک کے احکامات ایک ایسے دور میں نازل کیے گئے جس میں لوگ اللہ کی معرفت سے کوسوں دور تھے۔ لیکن قرآن ہی کا وہ اعجاز ہے جس نے ان کو جہالت کے اندھیر سے نکال کر اللہ کی معرفت کی طرف ان کا رخ پھیردیا جس کے بعد ان کی زندگیاں بدل گئیں۔ مولانا نے تعلیم کے اصل وجہ کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس سے اللہ کی معرفت مقصود ہوتی ہے لیکن تعلیم کے ساتھ اللہ کی معرفت حاصل نہ ہو تو اس علم سے کوئی فائدہ نہیں او راللہ کی معرفت سے دور انسان تعلیم یافتہ نہیں ہوسکتا۔ جلسہ کی صدارت کررہے استاد جامعہ جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا نعمت اللہ ندوی نے کئی مفید باتیں حاضرین کے سامنے رکھی ۔ مولانا نے کہا کہ زندگی میں جب تک عمل کا جذبہ پیدا نہیں ہوتااس زندگی سے کوئی فائدہ نہیں ہے۔ لہذا اللہ کے رسول سے محبت بھی اللہ کو راضی کرنے کے لیے کریں اور یہی زندگی سے مقصود ہے ۔ملحوظ رہے کہ صرف تیرہ ماہ کے اندر حفظ قرآن کی تکمیل کرنے والے ابوبکر نفیل ابن نوید احمد خلیفہ (9) کو خصوصی انعام سے نوازا گیا ۔ جلسہ کا آغاز عقبہ ابن فاروق مصباح کی تلاوت کلام سے ہوا۔ نظامت کے فرائض مولانا محمد ہارون ندوی نے انجام دئیے۔ 


لڑکی کا استعمال کرکے بلیک میل کرنے کی ناکام کوشش : ملزمین گرفتار

کنداپور 29؍ جنوری (فکروخبرنیوز) ایک لڑکی کا استعمال کرتے ہوئے نوجوان کو بلیک میل کرکے دس لاکھ روپئے مطالبہ رکھنے کی واردات کنداپور کے ایک علاقے میں پیش آئی ہے ۔ اطلاعات کے مطابق اس سلسلہ میں دو ملزمین کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے ۔ کنداپور کے بیندور سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان کو اچانک ایک لڑکی کا فون آتا ہے او راس میں محبت کی باتیں ہوتی ہے اس کے بعد پیغامات بھی آنے لگتے ہیں ۔ شروع میں گمان کرنے والا نوجوان بعد میں لڑکی کے پیغامات کا جواب بھی دینا شروع کیا ۔ ایک دن ملاقات کا وقت بھی طئے کیا گیا ۔ ملاقات کے دوران اچانک اس کے سامنے گریش ، سندیپ اور گروراج نامی نوجوان نے اس کا راستہ روک کر زبردستی لڑکی کو بوسہ دینے پر مجبور کرکے اس کو زبردستی کیمرے میں قید کرلیا ۔ اس دوران انہوں نے نوجوان کے موبائیل فون اور بائیک کے ڈاکومنٹ بھی چھین لیے اور پھر دس لاکھ روپئے کا مطالبہ کیا او رنہ دینے کی صورت میں سوشل میڈیا کے ذریعہ متنازعہ س کو پھیلانے کی دھمکی دی ۔ اس سے پریشان نوجوان نے آغاز میں دینے کا وعدہ کیا لیکن بعد میں پولیس تھانہ میں شکایت درج کردی ۔ پولیس نے تحقیقات کے دوران ملزموں کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔تحقیقات کے بعد چلا ہے کہ جس نوجوان کو پھنسانے کے لیے نوجوانو ں کو گرفتارکیا گیا اس میں خود اس کے دوست تھے جو بنگلور کے ایک ہوٹل میں اس کے ساتھ کام کیا کرتے تھے۔ تحقیقات جاری ہے۔

Share this post

Loading...