جب کہ دورانِ سفر ہی اس کو گرفتار کرلیا گیا تھا ۔ ایف آئی آر میں اس بات کا ذکر ہی نہیں ہے کہ ان کو کس وقت اور کہاں سے گرفتار کیا جبکہ جس دن سید آفاق کی گرفتاری کی بات کی جارہی ہے اس دن وہ اپنے گھر والوں کے ساتھ بذریعہ ریل منگلور سے بنگلور جارہا تھا تو بیچ راستے میں ان کو گرفتار کیا گیا مگر پولیس کا بیان ہے کہ ان کو بنگلور میں گرفتار کیا گیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سید آفاق کی شادی پاکستان کی ایک لڑکی سے ہوئی تھی او راس کی گرفتاری کی وجہ سے اس سے شادی بھی ہوسکتی ہے تو کیا جنہوں نے پاکستان کی لڑکی سے شادی کیا ہو محض اس بنیاد پر ان کو بھی گرفتار کیا جائے گا ؟ پاکستان میں مقیم مسلمان ہو یا بھارت میں مقیم مسلمان وہ دہشت گرد نہیں جبکہ پولیس بھٹکل کو ایک اور پاکستان بنانے کی کوشش کررہا ہے ۔ انہوں نے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے جج اور حقوق انسانی بورڈ کے اعلیٰ ہائی کمان افسران اس سلسلہ میں شکایت درج کرکے پولیس کو ہدایت کرے کہ وہ بے قصوروں کی گرفتار کرنا بند کرے ۔
Share this post
