مولانا نے مسلمانوں کو عصری علوم میں آگے بڑھنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ علوم میں مسلمان اتنے آگے ہوں کہ دوسری قومیں ان کو اپنا امام تسلیم کریں جس کے لیے مسلمانوں کو عصری علوم میں مہارت کے ساتھ اچھے اخلاق دنیا کے سامنے پیش کرنے کی ضرورت ہے۔ مولانا نے موجودہ سوپر پاور ملک کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے اچھے اخلاق کے ساتھ تمام لوگوں کے ساتھ انصاف کا معاملہ کیا جس کے بعد پوری دنیا نے ان کی حکمرانی تسلیم کی لیکن جب انہوں نے انصاف کا دامن ہاتھ سے چھوڑ دیا تو ان کے زوال کا دور شروع ہوگیا اور قریب ہے اس کا زور ختم ہوکر رہ جائے ۔ مولانا نے ہندوستان میں سوپر پاور بننے کے امکانات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں سوپر پاور بننے کے امکانات موجود ہیں اور عصری علوم میں وہ بڑی تیز رفتار کے ساتھ آگے بھی بڑھ رہا ہے لیکن عدل وانصاف کو بالائے طاق رکھ کر وہ کبھی سوپر پاورنہیں بن سکتا ۔ جب تک ہندوستان میں سب کے ساتھ برابری کا معاملہ نہیں ہوگا اس وقت تک سوپر پاور بننے کا خواب حقیقت میں بدلنا ناممکن ہے ۔ اللہ کی سنت رہی ہے کہ جو قوم اونچی تہذیب اور اچھے اخلاق پیش کرنے کے ساتھ عدل وانصاف کرے گی اس کے ہاتھ میں ضرور دنیا کی قیادت آئے گی ۔موصوف نے دنیا پر حکمرانی کرنے والی قوموں کی مثالیں پیش کرتے ہوئے کہا اللہ کو اس دنیا کو چلانا ہے اور اللہ تعالیٰ باصلاحیت لوگوں کے ہاتھ میں اس کی باگ ڈور دے گا۔مولانا نے اپنے خطاب میں اس بات پر بڑا زور دیا کہ اصل علم وہ ہے جس سے اللہ کی پہچان ہوجائے جس کے بعد تمام مراحل بآسانی حل ہوسکتے ہیں۔ اس اجلاس میں موجود انجمن اسلام ممبئی کے ڈائرکٹر جناب ظہیر قاضی نے طلباء سے کہا کہ کسی کو اپنا رول ماڈ ل مانے کے بغیر تعلیمی ترقی ممکن نہیں ۔ انہوں نے خود کی کئی مثالیں طلباء کے سامنے رکھیں اور کسی کو رول ماڈل تسلیم کرنے کے بعد اس کے نقشِ قدم چلنے کی فوائد گنائے۔ ملحوظ رہے کہ اس اجلاس میں ’’وقارِ اسلامیہ ‘‘کا ایوارڈ محمد افضل ابن شبیر احمد کو دیا گیا اور ’’وقارِ انجمن‘‘کے خطاب سے دانیال احمد ابن ظفر اللہ سدی باپا کو نوازا گیا ۔ ان کے علاوہ اپنی خدمات بہترین انداز میں پیش کرنے والے کئی اساتذہ کو بھی خصوصی انعامات سے نواز ا گیا ۔ اس موقع پر انجمن کے تمام ذمہداران ، اساتذہ اورطلباء موجود تھے
بے قابوتیز رفتار بائیک چٹان سے ٹکراگئی : نوجوان کی موت
منگلور 15؍ جنوری (فکروخبرنیوز)بے قابو تیز رفتار بائیک بے قابو ہوکر چٹان سے ٹکرانے کی وجہ سے نوجوان کے موقع واردات پر ہی ہلاک ہونے کی واردات دیریبیل میں کل پیش آئی ہے ۔ بتایا جارہا ہے کہ بائیک کی رفتار تیز ہونے کی وجہ سے اچانک پہیہ اسکڈ ہوگیا اور پھر بے قابو بائیک چٹان سے جا ٹکرائی۔ مہلوک نوجوان کی شناخت شیواراج شیٹی (21) مقیم مارہل کی حیثیت سے کرلی گئی ہے ۔ سورتکل ٹرافک پولیس نے معاملہ درج کرلیا ہے ۔
چوری کے الزام میں دکان ملازم گرفتار
منگلور 15؍ جنوری (فکروخبرنیوز) ایک کپڑے کی دکان میں ملازمت کررہے ملازم کو چوری کے الزام میں پولیس کی جانب سے حراست میں لینے کی بات فکروخبر کو موصول ہوئی ہے۔ جبکہ اس سلسلہ میں بقیہ دومشتبہ ملزموں کی تلاش بھی جاری ہے ۔ گرفتارشدہ شخص کی شناخت نواز کدرولی کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ مذکورہ شخص کے گھر سے ایک لاکھ ر وپئے مالیت کے کپڑے برآمد کیے گئے ہیں جبکہ ایک اور ملزم کے گھر سے پچاس ہزار روپئے مالیت کے کپڑے ضبط کرلیے گئے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق منگلور کے ٹوکیو مارکیٹ میں واقع ساگر ڈریسرس نامی کپڑے کی دکان میں پچھلے تین سال سے ملازمت کررہا عادل(21) کپڑے سرقہ کرلیا کرتا تھا ۔ عادل کے پاس ایک اور نقلی چابی تھی جس کا استعمال کرتے ہوئے کپڑے چوری کرنے کے بعد نواز نامی نوجوان کے حوالہ کردیا کرتا تھا جو صفوان کی مددسے ضلع کی مختلف دکانوں میں بیچا کرتا تھا ۔ چوری کی وارداتوں کا پتہ اس وقت چلا جب جنریٹر کے قریب رکھے ہوئے چوری شدہ کپڑوں پر چوکیدا رکی نظر پڑی ۔ جس کے بعد اس نے دکان مالک کو اس کی اطلاع کردی ۔ دکان مالک کے مطابق چوری شدہ کپڑے کی مالیت قریب چالیس لاکھ روپئے ہے ۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے نواز کدرولی کے دکان سے ایک لاکھ روپئے جبکہ صفوان کے گھر سے پچاس ہزار روپئے مالیت کے کپڑے ضبط کرلیے ہیں ۔بتایا جارہا ہے کہ معاملہ درج کرنے کے بعد عادل بیرونِ ملک فرار ہوگیا ہے۔
Share this post
