مختلف خواتین حقوق کارکنان اور دہلی خواتین کمیشن نے بھارتی کے خلاف مبینہ طور پرقانون اپنے ہاتھوں میں لینے کے لئے بھارتی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کئے جانے کے ایک روز بعد کجریوال نے یہ ملاقات کی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے بھی آج سومناتھ بھارتی پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ ا نہیں برطرف کیا جا نا چاہئے پارٹی لیڈرروی شنکر پرساد نے کہا کہ سومناتھ کو برطرف کیا جا ئے انہیں فی الحال عہدے پر برقرارہنے کا کوئی اخلاقی آئینی حق نہیں ہے ۔پرساد نے عام آدمی پارٹی اور کانگریس کے درمیان مبینہ میچ فکسنگ کا بھی الزام لگا یا ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عہدے کے لئے نریندرمودی کا راستہ روکنے کی غرض سے کانگریس کیجریوال سرکار کو باہر سے حمایت دے رہی ہے۔ راجیہ سبھا میں پارٹی کے ڈپٹی لیڈر وری شنکر پرساد کا کہنا تھا کہ میں تو یہاں تک کہوں گا کہ نریندرمودی کو کسی نہ کسی طرح روکنے کے لئے آپ اور کانگریس کے درمیان میچ فکس ہے لیکن میں کبھی بھی یہ تصورنہیں کرسکتا کہ عام آدمی پارٹی کا غبارہ اتنی جلدی پھٹ جا ئے گا ۔ مختلف خواتین حقوق کارکنان اور دہلی خواتین کمیشن نے بھی سومناتھ بھارتی کے خلاف قانون اپنے ہاتھوں میں لینے کے لئے کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے عام آدمی پارٹی مخالفین اور خواتین حقوق کارکنان کے حملے کی زد میں ہے جن کا کہنا ہے کہ وزیراعلی کو خواتین کو تحفظ دینے کے نام پر دوروز ڈرامہ کیا ۔ لیکن وزیر کے معاملے پر یہ پارٹی دہرا معیار اپنا رہی ہے سومناتھ بھارتی پچھلے ہفتے اس وقت پولیس کے ساتھ تنازع میں الجھ گئے تھے جب اس نے مبینہ منشیات اورجسم فروشی ریکٹ پر چھاپہ مارنے سے انکارکردیا تھا۔ جس کے نتیجے میں انہوں نے اپنے حامیوں کی مبینہ قیادت کرتے ہوئے افریقی خواتین کو پیشاب نمونے دینے کے لئے مجبور کیا تھا۔ وزیرکی بڑی شرمندگی کا باعث بننے کے ساتھ ہی عام آدمی پارٹی نے ا نہیں احتیاط برتنے اور تہذیب کے دائرے میں رہنے کا مشورہ دیا اور کہا ہے کہ جب وہ عوامی بیانات دیں تو احتیاط برتیں پارٹی کے کئی لیڈران سومناتھ بھارتی کے روئیہ سے کافی پریشان ہیں بھارتی دہلی کے ججوں کی ایک میٹنگ طلب کرکے پہلے ہی تنازع میں گھرے ہوئے ہیں ایک وکیل کی حیثیت سے ایک گواہ سے جب وہ جرح کررہے تھے۔ تو وہ اس سے بات چیت کرتے ہوئے پائے گئے تھے ایک افریقی خاتون جس نے مجسٹریٹ کے روبرواپنا بیان قلمبند کرایا تھا کہا تھا کہ وہ بھارتی کو پہچانی ہیں کیونکہ انہوں نے ایک گروپ کی قیادت کی اور ان کے گھر میں یہ گروپ گھسا تھا اور ان پر حملہ کیا تھا ۔ یوگینڈا کی باشندہ نے کہا کہ بدھ کی رات کو ہندستانیوں نے جن کی رہنمائی سومناتھ بھارتی کررہے تھے ہم پر حملہ کیاتھا ہمیں ہراساں کیا گیا اور ہمیں مارا پیٹا گیا یہ لوگ بڑے بڑے ڈنڈے اٹھا ئے ہوئے تھے۔ اس غیر ملکی باشندہ نے کہا کہ وہ ہم سے کہہ رہے تھے کہ ہمیں اپنے ملک چلے جانا چاہئے ورنہ پھر وہ ہمیں ایک ایک کرکے مارڈالیں گے سومناتھ بھارتی نے اپنی برطرفی کے مطالبے پر کوئی بھی رائے زنی کرنے سے انکار کردیا ہے پارٹی اور ان کے ساتھیوں نے ان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی شہری ایک وزیر سے زیادہ ہے۔ اور کسی بھی غیر قانونی سرگرمی پر کارروائی کرنے کے لئے پولیس کو بلانے کا حق رکھتا ہے۔ دریں اثنا کل بدھ کے روز سومناتھ بھارتی کی مشکلیں اس وقت بڑھیں جب عام آدمی پارٹی کی سینر لیڈرشپ نے ان کے خلاف کارروائی کے لئے کجریوال پر زورڈالا معلوم ہوا ہے کہ کھڑکی ایکسٹنشن میں آدھی رات کو ان کے چھاپے میں چار افریقی خواتین کو مارا پیٹا گیا اور ہجوم کے لیڈرکی حیثیت سے ان کی پہچان کی گئی تھی۔ پارٹی ذرائع نے کہا ہے کہ کیجریوال پر آپ کے کچھ سینئر لیڈروں کی طرف سے بھارتی کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے کجریوال پر زبردست دباؤ ڈال رہے ہیں۔ یہ لیڈران بھارتی کے حالیہ تبصروں سے کافی شرمندہ ہیں ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ کچھ نہ کچھ قدم اٹھانے کا یقین کیا جا ئے ۔ اس طرح کی پارٹی میں غیرمہذب زبان کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ پرشانت بھوشن کا کہنا تھا کہ ان کی اس طرح کی زبان کی کوئی حمایت نہیں کریگا یہ مہذب زبان نہیں ہے میں نے کیجریوال کو لکھا ہے اور ان سے کہا ہے کہ بھارتی کے خلاف الزامات بہت سنگین ہے او رنہایت سنجیدگی سے لینے کی ہے ۔ پارٹی کے قومی سکریٹری پنجکج گپتا نے کہا کہ دہلی سرکار کے ساتھ بات کرکے کچھ نہ کچھ کارروائی کی جارہی ہے اور جہاں تک پارٹی کا تعلق ہے ہم جلد ہی اس پر بیان دیں گے ۔افریقی خاتون نے اپنی شکایت میں کہا کہ انہوں نے ہمیں تھپڑمارے ،چھیڑچھاڑی کی ،دھمکی دی اور نسل پرستانہ رویہ اختیار کیا پولیس جس نے نامعلوم لوگوں کے خلاف ایک کیس درج کیا تھا کہا کہ وہ سومناتھ بھارتی کے خلاف اب الزامات طے کرے ۔
اُردو یونیورسٹی میں ’’دوڑ برائے امن‘‘ کا اہتمام
حیدرآباد ۔23جنوری(فکروخبر/ذرائع) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی‘ شعبۂ فزیکل ایجوکیشن و اسپورٹس کے زیر اہتمام ’’دوڑ برائے امن‘‘ کا 26؍ جنوری 2014ء کو یوم جمہوریہ ہند کے موقع پر یونیورسٹی کیمپس میں اہتمام کیا جارہا ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر خواجہ محمد شاہد‘ پرو وائس چانسلر ہری جھنڈی دکھاکر دوڑ کا آغاز کریں گے۔ طلبہ جناب شیخ نوید ‘ لینگویجس بلڈنگ‘ کمرہ نمبر 35 میں 24؍ جنوری تک رجسٹریشن کرواسکتے ہیں۔ جناب محمد مجاہد علی ‘ جناب محمد امتیاز عالم اور جناب شیخ نوید کنوینرس ہیں۔
جامعۃ البنات الاصلاحیہ کی جانب سے
جلسہ عام بعنوان’’عقیدہ ختم نبوت کی اہمیت‘‘
حیدرآباد۔23جنوری(فکروخبر/ذرائع) مولانا عبدالعلیم اصلاحی ناظم جامعۃ البنات الاصلاحیہ ملک پیٹ کے بموجب ماہ ربیع الاول کی مناسبت سے دور حاضر کے تناظر میں عقیدہ ختم نبوت کی اہمت کو اجاگر کرنے ایک جلسہ عام عام بعنوان ’عقیدہ ختم نبوت‘ اتوار 26 جنوری کو آفیسرس میس فنکشن ہال ملک پیٹ میں 10 تا 12 بجے دن منعقد ہوگا۔ مولانا جنید احمد رکن آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت و سابق صدر جمیعت العلماء مہاراشٹرا صدارت کریں گے۔ مولانا مفتی عبدالمغنی مظاہری صدر سٹی جمیعت العلماء حیدرآباد ؛ مولانا ارشد علی قاسمی جنرل سکریٹری مجلس تحفظ ختم نبوت آندھرا پردیش مخاطب کریں گے۔ حضرات و خواتین سے شرکت کی خواہش کی گئی ہے۔
Share this post
