بلدیہ چیف آفسرکے مخالفت کے باوجود’’ ملاقات کا نظام الاوقات بورڈ ‘‘ بلدیہ کی دیوار پر چسپاں

گذشتہ کئی دنوں سے کونسلر جناب عبد اللہ خطیب کوشش کررہے تھے کہ بلدیہ کے افسران سے ملاقات کا وقت اور ان کے فرائض کے انجام دہی کے وقت کا صحیح علم لوگوں کو ہوجائے اور اس کا آسان طریقہ نظام الاوقات کے بورڈ کو چسپاں کرنا تھا ، گذشتہ کئی دنوں کی کوششوں کے بعد بلدیہ اسسٹنٹ کمشنر کی اجازت سے کونسلر عبداللہ خطیب نے آج بعد عصر یہاں بلدیہ کے دیوار پر اپنے جانب سے عطیہ کردہ نظام الاوقات کا بورڈ چسپاں کردیا ہے۔ جب کہ اس بورڈ کے چسپاں کرنے کے معاملہ کو لے کر بلدیہ چیف آفسر کی جانب سے مخالفت جاری تھی ، اور آج عصر بعد بھی بورڈ کو لے کر ان کی مخالفت اور برہمی لوگوں کے سامنے آئی مگرکونسلر عبدا للہ خطیب کی جانب سے تحریر کردہ اسسٹنٹ کمشنر کے اجازت نامہ کو پیش کئے جانے کے بعد افسرنے خاموشی اختیار کی۔قارئین اس بات کو نوٹ کرلیں کہ چیف آفیسرسمیت سبھی افسران کے ملنے کا وقت صبح دس سے گیارہ اور شام تین سے ساڑھے تین بجے ہے ۔ اب دیکھنا ہے کہ متعلقہ افسران وقت پر پہونچتے ہیں یا اپنی پرانی روش پر قائم رہتے ہوئے لوگوں کے لئے پریشانی کا باعث بنتے ہیں۔ 

پانی سربراہی کا معاملہ: شرپسندوں نے مسلم گھرانے میں گھس کر حملہ کیا 

کنداپور14اگست (فکروخبرنیوز)عام سرکاری پانی کے سربراہی کو لے کر شروع ہونے والے جھگڑے میں تیس افراد کے ایک گروپ نے مسلم گھرانے میں گھس کر اہلِ خانہ پر حملہ کرتے ہوئے ان کو زخمی کردینے کی واردات پیش آئی ہے۔ اطلاع کے مطابق یہ حادثہ کل کنداپور کے ونڈسے گرام پنچایت حدود کے شارکے موکامبکا جنتا کالونی میں پیش آیا ہے۔ زخمیوں کی شناخت ونڈسے گرام پنچایت کے پمپ آپریٹرنذیر کی اولاد، عمران (18) رضوان (21) عرفان (17) اوران کی بیوی فریدہ بانو (40) کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ واقعہ کے مطابق سینٹس کالونی میں اس سے پہلے نذیر صاحب پانی کی سربراہی کرتے تھے۔کچھ دن قبل اُدئے نامی مقامی باشندہ نے تکرار کرتے ہوئے اس کی مخالفت کی تھی، بعد میں یہ ذمہ داری اُدئے کے حوالے کی گئی تھی، مگر یہ اوقات کی پابندی کئے بنا پینے کے پانی کی سربراہی میں کوتاہی کررہا تھا، اس بنا پر نذیر صاحب کا دوسرا لڑکانذیرصاحب یہ ذمہ داری سنبھال رہا تھا۔ مگر کچھ فیوز کے نکالنے کے مسئلہ کو لے کر مقامی ، باشندے ، ونود، گوپال، اویناش، سی ڈی منجا، اور مہیش سمیت قریب 30افراد کے ایک گروپ نے نذیر صاحب کے گھر میں گھس کر حملہ بول دیا ہے اور پھر قانونی کارروائی سے بچنے کے لیے خود بھی جاکر سرکاری اسپتال میں داخل ہوگئے ہیں۔اس معاملہ کے حزبِ مخالفین کی جانب سے کولور پولس تھانے میں شکایت درشکایت درج کی گئی ہے۔

Share this post

Loading...