نویں جماعت میں زیر تعلیم عبدالرحمن انوف بن عبدالعظیم گنگاولی (13) ساکن الایمان اسٹریٹ وقفہ کے بعد دیر سے پہونچنے پر ٹیچرنے خوب جم کر پٹائی کی جس کے نتیجہ میں اس کا ہاتھ بری طرح زخمی ہوگیا ۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی محلہ کے برہم نوجوانوں نے کانوینٹ کا رخ کیا اور پوچھ تاچھ کی ۔یہاں کے پرنسپال سے ٹیچر کے متعلق پوچھے جانے پر پرنسپال نے سفید جھوٹ کا سہارا لیتے ہوئے متعلقہ استاد کے ہوناور جانے کی اطلاع دی ہے ،جبکہ بچے کی پٹائی کا واقعہ ساڑھے گیارہ بجے پیش آیا تھا۔ متأثر بچہ کو فوراً قریبی سرکاری اسپتال میں طبی امداد دی گئی جہاں پر اس کا ہاتھ فریکچر بتایا گیا ہے ۔ نوجوانوں نے پرنسپال سے مطالبہ کیا ہے کہ شام تک ٹیچر حاضر ہوکرسخت سزا دئے جانے کی وجہ بتائے ورنہ ان کو مجبوراً پولیس کا سہارا لینا پڑیگا ۔
![]()
Share this post
