دار العلوم ندوۃ العلماء کے نائب مہتمم حضرت مولانا عبد العزیز صاحب بھٹکلی ندوی کو صدمہ

اللہ تعالیٰ نے آپ کو بڑی صفات سے نوازا تھا۔صلہ رحمی ،مہمان نوازی تو گویا گھٹی میں پڑی ہوئی تھی کہ ہمیشہ اس کی فکر رہتی ۔اللہ تعالیٰ نے آپ کو بڑے صبر اور بلند حوصلہ سے نوازا تھا،اس کا اندازہ اسی بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ادھر قریب پانچ چھ سالوں سے مسلسل علیل تھیں اور باوجود اس کے وھیل چیر کے سہارے سارا خانگی کاروبار وانتظام خود سنبھالتی تھیں۔نئی نسل کی خواتین کے لئے اس میں واقعتاً بڑی عبرت ہے جو معمولی اور ہلکے بہانوں پر کئی کئی وقت کا کام کاج،عبادات و معمولات کو یکلخت چھوڑ بیٹھتی ہیں۔ ابھی کچھ مہینوں پہلے شاید اللہ تعالیٰ نے آپ کی بھرپور مغفرت کے ساتھ آپ کے درجہ کو بلند وبالا کرنا چاہا اور آپ کی خدمت گزاروں کو نوازنا چاہا تواللہ کی مشیت کہ اور زیادہ مرض کا شکار ہوئیں اور بالکل ہی صاحب فراش ہوگئیں اور آخر اسی بیماری میں اپنی آخری سانسیں مکمل کیں ۔اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ موصوفہ مرحومہ کو جنت الفردوس نصیب فرمائے۔آمین۔آپ نے اپنے پیچھے تین صاحبزادے اور ایک صاحبزادی کل چار اولاد چھوڑیں۔ جو ان شاء اللہ حیات بھر اپنی والدہ کے لئے مستقل اور مجسّم ایصال ثواب ہوں گے۔ہم (فکروخبر )خصوصاً مرحومہ کے معزز ومحترم رفیق سفر اور ان کی اولاد اوران کے داماد مولانا رضوان شاہ بندری ندوی اور عموماً سارے ہی سوگوار اعزاء واقرباء کے شریک غم ہیں اور ان کے لئے ہر طرح کے خیر وبھلائی کے لئے دعا گو ہیں ۔

Share this post

Loading...