اس کی عبادت احسان کے درجے میں کرتے ہوئے ہم سب کو محسن بننے کی کوشش کرنی چاہیے، اور محسن اس شخص کو کہا جاتا ہے جو دل کا سچا او رعمل کا نیک ہو ۔ ان خیالات کا اظہارمدرسہ ضیاء العلوم رائے بریلی کے نائب مہتمم مولانا عبدالسبحان ناخدا ندوی مدنی نے کیا ۔ وہ کل رات یہاں بعد نمازِ عشاء مسجد ایمان میں ’’استقبالِ رمضان‘‘ کے عنوان پر خطاب کررہے تھے ۔ مولانا نے کہا کہ ہرمخلوق اللہ کی رحمت کی محتاج ہے ، فرشتوں کے ساتھ ساتھ انبیاء کرام علیہم السلام تک بھی اللہ کی رحمت کے محتاج ہیں ، رمضان کا مہینہ انعام بھی ہے اور امتحان بھی ، جو لوگ اللہ کی طرف سے ملنے والوں کی قدر کرتے ہیں ان کے لیے انعام ہے اور جو لوگ قدر نہیں کرتے ان کے لیے امتحان ہے ۔ اللہ کی تمام نعمتوں کے بارے میں سوال کیا جائے گا ۔ انسان اعمال کے ذریعہ اللہ کی رحمت کو کھینچتا ہے پھر وہ جنت کا مستحق ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس رمضان کی آمد پر اپنے دلوں کو ٹٹولیں کہ کسی کے متعلق ہمارے دلوں میں کینہ تو نہیں ہے ، کسی کے متعلق بدگمانی تو نہیں ، کسی کی مال ودولت کے تعلق ہمارے دلوں میں حسد تو پیدا نہیں ہورہا ہے ۔ موجودہ دور میں جو سب سے بڑی چیز لوگوں میں چل پڑی ہے وہ لاپرواہی ہے اور لاپرواہی بددینی کا دروازہ ہے ، لوگ تصور کرتے ہیں کہ سب چل جاتا ہے اور یہ چیز یہودیوں میں پائی جاتی ہے ۔ اللہ نے اس کی وجہ سے بنی اسرائیل پر انبیاء کرام کے ذریعہ لعنت بھیجی لہذا نعمتوں کی قدر کریں کیونکہ اس سے اس نعمت میں بھی اضافہ ہوتا ہے اور مزید اللہ کی طرف سے نعمتوں کا انعام ہوتا ہے ، ناقدری کیوجہ سے وہ نعمت چھین لی جاتی ہے اور جو نعمتیں ہاتھ آئی ہیں ان کا بھی کوئی بھروسہ نہیں ہوتا ۔ مولانا موصوف نے اپنے خطاب کے دوران کہاکہ اعمال کے اعتبارسے ہر آنے والا دن پہلے دن سے بہتر ہو او رسب سے بہتر وہ دن ہو جس د ن ہماری موت واقع ہوگی ۔ اللہ تعالیٰ اس شخص سے محبت کرتے ہیں جو دین کی طرف پلٹ کر آنے والا ہو او ریہی آدمیت ہے ۔ حضرت آدم علیہ السلام سے غلطی سرزد ہوئی تو انہو ں نے فوراً اللہ کے حضور معافی مانگی لیکن ابلیس سے جب غلطی ہوئی کہ اس نے حضرت آدم کو سجدہ نہیں کیا اس نے معافی مانگنے کے بجائے غرور اور تکبر کیا وہ دھتکار دیا گیا ۔ اللہ تعالیٰ پلٹ کر آنے والے کے لیے راستے کھول دیتے ہیں ۔ مولانا سے پہلے جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے استاد مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی نے کہا کہ ہمیں رمضان کا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے اور اپنے اوقات کو مرتب کرتے ہوئے عبادت کرنی چاہیے ۔ ہم یہ طے کریں کہ رمضان کے اس بابرکت مہینے میں اس کی رحمتوں سے فائدہ اٹھانے والے بنیں گے اور اس میں اعمال کی پابندی کریں گے ۔ مولانا نے کہا کہ اس مہینے میں جنت کے تمام دروازے کھول دےئے جاتے ہیں اور مومن بندوں کے اعمال کی قبولیت میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوتی ۔جلسہ کا آغاز عبادہ مالکی کی تلاوت سے ہوا او رنعت خرم ابن نثار نے پیش کی ۔ نظامت کے فرائض استاد جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا محمد سمعان خلیفہ ندوی نے بحسن خوبی انجام دےئے ۔الایمان اسپورٹس کے صدر نائید کولا کے شکریہ اور مولانا عبدالسبحان ناخدا ندوی مدنی کی دعائیہ کلمات کے ساتھ یہ جلسہ اختتام کو پہونچا ۔
Share this post
