ان باتوں کا اظہار جے ڈی ایس کے لیڈر جناب عنا یت اللہ شاہ بندری نے کیا وہ یہاں آج ساڑھے تین بجے پارٹی دفتر میں بلائے گئے پریس کانفرنس میں ہار کا جائزہ لیتے ہوئے اپنے پارٹی کے دیگر کارکنان کے ساتھ نامہ نگاروں کے سامنے ان باتوں کا اظہار کررہے تھے۔ اس موقع پرانہوں نے کہا کہ آج پورے تعلقہ کے پارٹی کارکنان کی میٹنگ بلائی گئی ہے تاکہ اپنی کمزوریوں اور کمیوں کا جائزہ لیتے ہوئے غور و خوص کیا جائے ہم سے ہوئی کوتاہیوں پر چرچہ کیا جائے۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ لگ بھگ سات ہزار ووٹ دیگر سماج کے ووٹرس کے ملے ہیں، جب کہ 15ہزار کی اُمید تھی مگر کچھ پارٹی لیڈران اور کارکنان کی غلط فہمی ، سستی کاہلی اور بعض جگہوں پر دولت کے زور نے بھی ہمیں کمزور کردیا ۔مگر ہم سب کارکنان کا شکر ادا کرتے ہیں بالخصوص تنظیم کے تمام ذمہ داران اور محنت کرنے والے کارکنان کو کہ انہوں نے اپنے حد سے بھی زیادہ محنت کی ۔ انتخابات کے دوران دیگر اُمیدواروں نے مختلف بیانات سے مجھے کمزور کرنے کی کوشش کی۔ مگر نتائج سامنے ہیں۔میں بالخصوص منگلور،بنگلور، چنائی ،ممبئی ، دبئی وغیرہ سے اپنے خرچ پر ووٹنگ کے لیے آنے والے تمام احباب کا بھی شکریہ ادا کرتاہوں اور میڈیاکا بھی انہوں نے بغیر لالچ اور بغیر کسی معاوضہ کا ہمارا بھرپور ساتھ دیا۔ مرڈیشور ، منکی ، ولکی، سمسی،ہیرنگڈی، گیرسوپہ کے مسلمان احباب نے بھی ووٹ کیا ہے۔اس موقع پر انہوں نے کئی جے ڈی ایس لیڈران کا نام لیا جنہوں نے بے وفائی کی اور دیگر پارٹی سے مل گئے اور پھر یہ بھی کہا کہ انتخابی مہم میں ریاستی ہائی لیڈران کی غیر موجودگی سے گوڈا سماج کے ووٹ بھی متاثر ہوئے۔ شرالی کے ایک جے ڈی ایس لیڈر کی وجہ سے بھی ہمیں نقصان پہنچا ہے ۔ اس موقع پر جے ڈی ایس کے ایک اور لیڈر نے کہا کہ جائزہ کے بعد پارٹی لیڈران سے بنگلور میں ملاقا ت کرکے انتخابی مہم کے دوران پارٹی سے مخالفت کرکے دیگر اُمیدواروں سے ملنے والے اور ان کے لیے کام کرنے والوں کے خلا ف کارروائی کا مطالبہ رکھیں گے۔ اس موقع پر پارٹی کے کئی لیڈران کے علاوہ ارکین کارکنان اور مقامی نامہ نگار موجود تھے۔
![]()
Share this post
