اس طرح طالبات کے کامیابی کا تناسب73.25فیصد ہے جب کہ جملہ کامیابی کا فیصد 82.29فیصد ہے۔ گذشتہ سال پانچواں مقام حاصل کرنے والا ضلع چکوڈی اس بار پہلا مقام حاصل کرکے سب کو حیر ت میں ڈال دیا ہے۔ اسی طرح گذشتہ سال آٹھویں مقام پر آنے والا منڈیا اس بار دوسرے مقام پر اپنا نام درج کرلیا ہے ۔ گذشتہ سال پہلے نمبر پر رہنے والا اُڈپی ضلع اس بار تیسرا نمبر حاصل کرکے اپنا مقام قائم رکھنے میں ناکام ہے ۔ گذشتہ سال دوسرے نمبر آنے والا ضلع سرسی اس بار 24واں نمبر حاصل کیا ہے ۔ اسی طرح گذشتہ سال ساتویں نمبر رہنے والا ضلع منگلور 26واں مقام حاصل کرکے سب کو مایوس کردیا ہے ۔ اس باربنگلور کے وجیا اسکول کے طالبِ علم سدھیندرا جملہ 625، نمبر میں 622نمبر حاصل کرکے پورے ریاست میں پہلا نمبر حاصل کیا ہے ۔ اس بار ریاست میں دوسرے نمبر پر جملہ تین طلبہ آئے ہیں۔ منگلور بنٹوال تعلقہ سے تعلق رکھنے والی طالبہ منویتا ایم کے اسی طرح شیموگہ کے ادی چنچن گری کالج سے تعلق رکھنے والی طالبہ پریرنا اور بنگلور کے ہولی چائلڈ اسکول کا طالب علم ناگ ارجنا تینوں 221نمبر حاصل کرکے دوسرے نمبر پر ہیں۔بھٹکل تعلقہ میں آنند آشرم کانوینٹ کی طالبہ پوجاپانڈو رنگا کامت نے جملہ 625میں 617نمبرحاصل کرکے اول مقام پر ہیں ۔اس بات کی اطلاع محکمۂ تعلیم عامہ کے سکریٹری کمار جی نائک نے دی ہے ۔وہ پریس کانفرنس میں اس بات کی اطلاع دے رہے تھے۔ انہوں نے یہاں اس بار اس بات کی اطلاع دیتے ہوئے نجی اسکولوں کے صلاحیت پر انگلی اُٹھادیا ہے کہ جملہ 25اسکولوں کے نتائج کا تناسب اس مرتبہ صفر ہے ۔ ملحوظ رہے کہ یکم اپریل سے 10اپریل تک ایس ایس ایل سی کے امتحانات جملہ 3003مراکز میں ہوے تھے۔اسی طرح پی یوسی دوم کے تنائج میں بھی طالبات نے بازی مارلی ہے ، اور پی یوسی کے نتائج میں اُڈپی ضلع پہلا مقام حاصل کیا ہے اُڈپی ضلع کا جملہ تناسب ،92.72فیصد ہے۔
نتائج مندرجہ ذیل ویب لنک پر دیکھا جاسکتا ہے ۔
Share this post
