اطلاع کے مطابق قومی اہم شاہراہ 66 کے کشادگی کے تعلق سے اراضی ناپنے کے لئے زرد نشانوں کو لگایا جارہا تھا یہ خبر مقامی کچھ افراد کو ملتے ہی متعلقہ افسران کو اس سلسلہ میں پوچھ تاچھ کرنے لگے۔ مقامی افراد نے اعتراض جتاتے ہوئے متعلقہ افسران سے کہا کہ دوسروں کی زیرِ ملکیت آنے والی زمین پر آپ بنا اجازت اس طرح نپائی کی کارروائی نہیں کرسکتے۔ اور پھر شناختی کارڈ اور لائسنس کا مطالبہ کرنے لگے۔ سروے ٹیم کے افسران نے اپنے کمپنی کا نام بتایا مگر اس پر مقامی افراد راضی نہ ہوئے اور سرکاری اجازت نامہ اور دیگر دستاویزات کا مطالبہ کرنے لگے۔ تب سروے ٹیم نے انکار کردیا۔ اس موقع پر مقامی افراد نے سروے ٹیم کو انتباہ کیا کہ نجی اراضی پر بغیر کسی سرکاری دستاویزات کے دوبارہ اس طرح کی سروے اور نپائی کی کارروائی نہ کی جائے۔ اس موقع پر مقامی افراد نے کمٹہ کے ماحولیاتی اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ راستہ کشادگی منصوبے کولے کر عوام میں بے چینی اور اشتعال پایا جارہا ہے لہٰذاس سلسلہ میں بغیر سرکاری کارروائی اور لائسنس کے کوئی کارروائی آگے نہ بڑھائے۔ سروے ٹیم نے مقامی افراد کے اشتعال اور مخالفت کو دیکھ کر واپس ہوگئے ہیں۔
مگلی ہونڈا بھٹکل میں ایک اور بھیانک سڑک حادثہ
لاری اور گیس ٹینکر کے ڈرائیور معجزاتی طورپر بچ گئے
بھٹکل 3اپریل (فکروخبر نیوز ) آج صبح قریب ساڑھے پانج بجے لاری اور گیس ٹینکر کے بیچ پیش آئے خطرناک تصاد م کی وجہ سے دو نوں ڈرائیور کے بری طرح زخمی ہوکر منگلور اسپتال میں داخل کئے جانے کی واردات پیش آئی ہے ۔ مقامی کچھ افراد کے دئے گئے اطلاع کے مطابق صبح قریب ساڑھے پانچ بجے ایک بہت بڑی آوا ز کانوں سے ٹکرائی ۔جب مقامی افراد گھر سے باہر آکر منظر دیکھا تو گیس ٹینکر اور لاری کے مابین بھیانک تصادم کا نتیجہ تھا ۔ فوری طور پر دونوں زخمی ڈرائیور کو مقامی سرکاری اسپتال میں ابتدائی طبی امداد کے بعد منگلور اسپتال روانہ کردیا گیا ہے ، جب کہ کلینر بھی معجزاتی طور پر بچ گئے ہیں، مگر حادثہ کی نوعیت دیکھ کر اس بات کااندازہ لگانا مشکل ہے کہ لاری یا ٹینکر پر سوار کوئی بچ پایا ہے ۔ حادثہ کی وجہ صبح کے وقت ڈرائیورس پر نیند کا غلبہ بتایا جارہا ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ موگلی ہونڈا کے اہم شاہراہ پر پیش آئے اس حادثہ کی وجہ سے کئی دیر تک ٹرافک جام رہا۔مقدمہ درج کرلیا ہے گیا ہے۔
![]()
![]()
Share this post
