کسی تنظیم سے جڑنے کا مطلب اپنی زندگی کو صحیح سمت میں ڈالناہے: شوانندا نائک

اس کی وجوہات یہ ہیں کہ ان کو رہنمائی کرنے والا نہیں ملا، یا پھر دولت کی ہوس نے ان کو بگاڑ کر رکھ دیا، ان باتوں کا اظہار بھٹکل کے سابق رکن اسمبلی اور سیاسی لیڈر شوانندا نائک نے کیا وہ یہاں کل شام سرپن کٹے کے ایک سماجی تنظیم ’’ویرا ساورکر سماج سیوک سمیتی کی جانب سے منعقدہ آٹھویں سالانہ جلسے میں بات کررہے تھے ۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ بہت ساری تنظیمیں جنم لیتی ہیں مگر اپنے اندر کے اختلافات، خود غرضی ، سیاسی چالوں کی وجہ سے اپنا وجود کھوبیٹھتے ہیں ، مگر ساورکر سمیتی گزشتہ آٹھ سالوں سے اپنے مقصد کی طرف برابر رواں دواں ہیں ، غریب لوگوں کی امداد کرنا، شادی بیاہ کے موقع پر لڑکی والوں کے مسائل کو حل کرنا، مرنے والوں کے لئے کفن دفن کا انتظا م کرنا، یہ سن کر اور دیکھ کر بڑی ہی خوشی ہورہی ہے اور میں اس موقع پر ان کو تہہ دل سے مبارکبادی پیش کرتا ہوں۔ مزید کہا کہ تنظیم کا نام جس دیش بھکت انسان پر رکھا گیا ہے ایسے انسان کے کارنامے ان کی زندگی کے اوراق گردانی کے بعد ہی معلوم کرسکتے ہیں، انہوں نے اپنی بھرپور نوجوانی میں قوم کے لیے اپنی جان نچھاور کردی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بعض لوگ تنظیموں میں اس وجہ سے جڑجاتے ہیں کہ ،کسی کو لیڈری کو شوق ہوتاہے،۔ کسی کو پارٹی میں شناخت کرنا ہے یا پھر تنظیم کے نام پر کمائی ، نہ ایسی تنظیم اپنے وجود کے ساتھ باقی رہتی ہے اور نہ اس کے مقاصد زندہ رہتے ہیں۔ہمارے بھٹکل میں دوسو کے قریب تنظیم ہے مگر اس میں کچھ ہی ایسے ہیں جو کام کررہے ہیں، خود غرضی اور مطلب پرستی جب اندر آجاتی ہے تو تنظیمیں ٹوٹ جاتی ہیں، ایسے حالات میں خود غرضی اور خود شناشائی سے پرہیز کرنا چاہئے ۔آپ اگر اچھی نیت سے کام کرنے کا ٹھانیں گے تو سماج بھی اور سماج کے دولت مند انسان بھی آپ کا ساتھ دیں گے۔ نوجوانی کے عالم میں جو سماج سیوک کا جذبہ ہوتاہے وہ شادی کے بعد نہیں ہوتا،وہ اپنے ہی مسائل میں گھر کر رہ جاتاہے۔ 
اس موقع پر میونسپالٹی کے ممبر کرشنا نائک نے بات کرتے ہوئے سماج میں پھیل رہی جہیز ہراسانی اور دعوت کے نام پر فضول خرچیوں کے ازالہ پر زور دیا انہوں نے کہا کہ اب جہیز کا نام بدل کر یہ کہا جاتاہے کہ دلہا کو کچھ دینے کی ضرورت نہیں بلکہ اپنی بیٹی کو ہی کچھ بدن بھر کو سونا ڈالدیں۔ اور پھر لوگوں کو دکھانے کے لیے لڑکی کے گھر والے بھی اتنا سامانِ جہیز دیتے ہیں کہ جس سے غریبوں کا جینا اور پھر شادی بیاہ مشکل ہوگیا ہے ۔ انہوں نے اس موقع پر ساور کرسماج سیوا کے نوجوانوں سے درخواست کی کہ ایسے سماج کے سلگتے مسائل پر بھی غور کیا جائے ۔ اس اجلاس میں سمیتی کے کئی کارکنان، میونسپل کے ذمہ داران و اراکین اور عوام کا ایک جم غفیر شریک تھا۔

DSC 0070

 

DSC 0080

Share this post

Loading...