مسلم نوجوانوں کے گروہ نے ہندو نوجوانوں پر حملہ کردیا

اس حادثے کے بعد وشوا ہندو پریشد کے اُڈپی ضلع سنچالک سوپرساد نے اپنے حامیوں کے ساتھ آج پولس تھانے پر دھاوا بول کر آج صبح گیارہ بجے کے اندر حملہ آوروں کو گرفتار کئے جانے کا مطالبہ رکھتے ہوئے وارننگ دی تھی کہ گرفتاری نہ ہونے کی صورت میں کاپو میں آج بند منایا جائے گا۔ 
کنڑا اخبار میں درج اطلاع کے مطابق منی پال سے آنے والی ایک بس میں سرتکل سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی سوار ہوگئی تھی، اس کے ساتھ دو اور ساتھی بھی سوار ہوگئے تھے۔۔جن کی شناخت راجیش اور شری ناتھ سے کی گئی ہے ۔ یہ دونوں مذکورہ لڑکی سے گفت و شنید کررہے تھے اسی بیچ بس میں سوار ایک اور شخص جو یہ منظر دیکھ رہا تھا بذریعہ فون اپنے دوستوں کو اطلاع کی۔ جیسے ہی بس کاپو شہر کے ودیانکیتن کے پاس پہنچی مسلم نوجوانوں کا ایک گروہ بس میں سوا ر ہوکر ان دونوں پر برس پڑا اور خوب زدو کوب کیا۔ یہ خبر جیسے ہی شہر میں پھیلی ،ہندو تنظیموں کے سینکڑوں اراکین پولس تھانے کے پاس جمع ہوکر احتجاج کرنے لگے، اور حملہ آور کے گرفتاری کا مطالبہ کرنے لگے۔ ماحول میں بڑھتی کشیدگی کو دیکھ کر تھانہ افسر نے ضلع ایس پی سمیت دیگر پولس تھانوں کو اطلاع پہنچائی، ضلع ایس پی ڈاکٹر بورالنگیا سمیت کارکلا کے سرکل انسپکٹر پہنچ کر خاطیوں کی گرفتاری کی یقین دہانی کراتے ہوئے حالات پر قابو پالئے۔ مگر کشیدگی پر قابو پانے کے لیے حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں۔ پولس نے جلال الدین، توفیق، مبین نامی نوجوانوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے ۔

Share this post

Loading...