حرام کمائی اور سود کے ذریعہ سے انسان ترقی نہیں کرسکتا ۔ دیکھنے میں چاہے وہ بڑے سے بڑے مرتبہ پر کیوں نہ پہونچے لیکن ایک نہ ایک دن اس کادیوالیہ نکل جائے گا اور اس کا سب مال ختم ہوکر وہ بے بس اور مجبور ہوجائے گا ۔ ان خیالات کا اظہارجنرل سکریٹری مولانا ابوالحسن ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل مولانا محمد الیاس ندوی نے کیا ۔ وہ زبیر بن عوام محلہ میں واقع مسجد زبیر بن عوام کے زیر اہتمام منعقدہ جلسہ سیرت النبی سے خطاب کررہے تھے ۔ مولانا نے کئی ساری مثالیں پیش کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے مالدار ترین لوگوں میں ان کا شمار ہوتا تھا لیکن آج وہ بے سروساماں ہیں ۔ اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے کہ وہ سود کو ختم کرکے رہے گا ۔ مولانا نے شبینہ مکتب کے بچوں کے پروگرام کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح پروگرام دیکھنا اور سننا ہمیں اچھا لگا اسی طرح عمل کرنا بھی ہمیں اچھا لگے ۔ علم شیطان اور ابلیس کے پاس بھی ہے لیکن اللہ کو سب سے زیادہ پسندعمل ہے ۔ مولانا نے دنیا کے حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جتنے بھی بڑے لوگ دنیا میں پید اہوئے ہوں ان میں اکثریت کا تعلق غریب اور مزدور طبقہ کے لوگوں سے تھا ۔ اسی لیے اللہ کی ذات پر بھروسہ کرتے ہوئے اپنے بچوں کو تعلیم دلائیں اور ان کو آگے بڑھانے کی فکر کریں ۔ مولانا نے اپنے بیان کے اخیر میں کہا کہ مسنوں دعاؤں کے اہتمام پر زور دییت ہوئے کہاکہ اپنے بچوں کو بلاناغہ ان شبینہ مکاتب میں ضرور بھیجیں تاکہ ان کا ایمان مضبوط ہوجائے ۔ مشنری تنظیموں کے ناپاک منصوبوں کا تزکرہ کرتے ہوئے مولانا نے کہاتنظیمیں اسی کوشش میں لگی ہوئی ہیں کہ ہمارے نونہالوں کو ایمانی تعلیمات سے دور رکھا جائے ۔ انہوں نے واقعات کی روشنی میں اس بات کو ثابت کیا کہ ان چھوٹے چھوٹے شبینہ مکاتب سے بچوں کا ایمان کیسے مضبوط ہوتا ہے ۔ مولانا نے ایمان کی فکر کرنے کے تعلق سے کہا کہ حلال کمائی کے ساتھ ایمان کا دامن اپنے ہاتھ سے نہ چھوڑیں ۔ اس جلسہ میں شبینہ مکتب کے بچوں دلچسپ پروگرام پیش کئے ۔ مولانا موصوف کے علاوہ اسٹیج پر مولانا عبدالسمیع ندوی اور مولانامحمد حسین جوکاکوندوی بھی موجود تھے ۔ رات تقریباً سوا بارہ بجے اس جلسہ کا اختتام ہوا جس میں مردوں کے مقابلہ میں عورتوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی جن کے لئے پردہ کا خصوصی نظم کیا گیا تھا ۔
Share this post
