دو روزہ اجلاس کی تعریف دنیا کرے گی ہمیں کرنے کی ضرورت نہیں

ان باتوں کا اظہار مدرسہ ضیاء العلوم رائے بریلی کے استاد مولانا محمد بلال حسنی ندوی نے کیا ۔ وہ جامعہ اسلامیہ بھٹکل میں طلباء کی تنظیم اللجنۃ العربیہ کے تحت دوروز سے جاری سیرۃ النبی کے تقاریر ، نعت اور کوئز مقابلہ کے تأثراتی نشست سے مخاطب تھے ، مولانانے کہا کہ سیر ت النبی کے متعلق جو باتیں سنیں ہیں ان پر عمل کرنے کی ضرورت ہے ، صرف نقوش نہ رہ جائیں بلکہ اس میں رنگ بھرنے کی ضرورت ہے ، یہ باتیں ہمارے ذہنوں کے ذریعہ دل ودماغ تک پہنچے اور دوسروں تک بات پہنچانے کا جذبہ ہمارے اندر پیدا ہو سب سے بڑی بات تو یہ ہے کہ اس سیرت کے پیغام کو اپنی عملی زندگی میں لانے کی ضرورت ہے ، آج سیرت کے پیغام کی سب کو ضرورت ہے ، مدارس کے علاوہ محلوں او ربستیو ں میں بسنے والی انسانیت کے لیے اشد ضرورت ہے ،اس کو عام کرنے اور دوسرے تک پہنچانے کی ذمہ داری سب سے زیادہ علماء پر ہے اور مدارس کے ذمہ داروں پر ہے ۔ لہذا سب سے پہلے ہم یہ نیت کریں ہم سیرت کے اس پیغام کو عام کریں گے ۔ صرف انعام حاصل کرنا او ربغیر عمل کا جذبہ لیے یہاں سے رخصت ہونا یہ ہمارے لیے خطرہ کی گھنٹی ہے ۔ مولاناکے خطاب سے قبل دار العلوم ندوۃ العلماء کے استاد مولانا محمد صہیب حسینی ندوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم اپنے منھ سے تعریف کے لائق نہیں ہے ۔ ہم قرآن پاک اور نبی آخر الزماں کے ماننے والے ہیں ہمیں قرآن کا دامن نہیں چھوڑ نا چاہیے بلکہ قرآن پاک کے ذریعہ ہمیں جو پیغام ملا اس کو اختیار کرنے کی نیت ہمارے دلوں میں ہونی چاہیے ہم اپنی زبانوں سے بے جا تعریفات کرنے والے نہ بنیں ۔ مولانا نے کہا کہ کام کا لوہا خود دنیا مانے گی ، ذرہ ذرہ بولے گا ، بوٹا بوٹا بولے اور کہکشاں بولے گا ہمیں بولنے کی کوئی ضرورت نہیں ۔ مولانا نے مزید کہاکہ دنیا بہت بڑی ہے ان سب کو دیکھتے ہوئے سیرت کا پیغام پہنچانا ہماری ذمہ داری ہے ۔ مولانا عبدالعلی فاروقی صاحب نے کہا کہ دنیا میں کوئی بھی شخص کامل نہیں ہوسکتا سوائے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے کہ ان کو اللہ نے کامل بنایا اور ان کو دیا گیا دین بھی کامل ہونے کا اعلان کردیا ، رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ کوئی بھی شخص یہ دعویٰ کرنے کا حق نہیں رکھتا کہ اس نے کام کی تکمیل کرلی ہے ۔ مولانا نے حضرت مولانا علی میاں رحمۃ اللہ علیہ ندوی کے اہلِ بھٹکل کے تعلق کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ کوئی ایسی چیز ہے جس کی وجہ سے یہاں کے لوگوں سے حضرت کو خاص تعلق حاصل تھا اور اپنی مجالس میں اس کا تذکرہ بھی کیا کرتے تھے ۔ بس اسی کی برکت ہے کہ یہاں بھی الحمدللہ دین کا کام ہورہا ہے۔ مولانا موصوف کے علاوہ سابق استاد جامعہ اسلامیہ بھٹکل وحال استاد دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنو مولانامحمد عمیس صاحب اور دیگر مہمانوں نے بھی اپنے تأثرات پیش کئے اور سیرت النبی کے دوروزہ پروگرام کے کامیاب اختتام پر مبارکباد دی ۔ تأثرات بیان کرتے ہوئے بعض حضرات نے کہا کہ یہ پروگرام قابلِ تقلید ہے اور وعدہ کیا کہ اس طرح کے پروگرام منعقد کرکے دینی بیداری لانے کی کوشش کریں گے ۔ اس نشست میں دو روزہ پرگراوم میں امتیازی نمبرات حاصل کرنے والوں کے ناموں کا اعلان کیا گیا جس کی تفصیلات استاد التفسیرجامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا محمد انصار ندوی نے پیش کی ۔ 
اردو تقریر میں اول انعام حاصل کرنے والے دار العلوم سبیل السلام حیدرآباد کے طالب علم محمد تبریز عالم بن محمد عاطف صاحب ، دوم آنے والے مدرسہ اسلامیہ دارالعلوم رحمانیہ حیدرآباد کے محمد بلال الرحمن بن رسول صاحب مرحوم اور سوم آنے والے مدرسہ اشرف العلولم حیدرآباد کے محمد مجیب الرحمن بن محمد سلیم صاحب 
اردو نعت میں اول مقام حاصل کرنے والے جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے طالب عالم سید عبداللہ بن سید فضل الرحمن برماور ، دوم مدرسہ اقرأ ہمت نگر گجرات کے عتیق الرحمن بن سلیم صاحب اور جامعہ مدینۃ العلوم شکاری پور کے سہیل الدین شفیع صاحب اور سوم مقام حاصل کرنے والے جامعہ دار الفلاح ساگر کے محمد شائق بن محمد حنیف صاحب 
عربی تقریر میں اول آنے والے جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے محمد اسلم بن علیا صاحب ، دوم آنے والے جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے محمد مرفاد بن محمدحسن مصباح اور سوم آنے والے جامعۃ العلوم گڈہ گجرات کے محمد ثالث بن عبدالحی صاحب 
عربی نعت میں اول آنے والے مصباح العلوم گنگولی کرناٹک کے توحید بن آدم صاحب ، دوم آنے والے جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے علی اصغربن محمد اسامہ صاحب اور سوم آنے والے سید محمد نبیغ ابن سید نور الھدی صاحب 
سیرت کوئز مقابلہ مدارس کے مابین میں اول انعام مکتب جامعہ اسلامیہ چوک بازار بھٹکل ، دوم مدرسہ سیدنا بلال موگلی ہونڈا اور سوم پانچ مدارس کے طلباء کے مابین تقسیم کیا گیا ۔مدرسہ مدینۃ العلوم شکاری پوری ، مدرسہ دار التعلیم والتربیہ بھٹکل ، مدرسہ جامعہ اسلامیہ بھٹکل ، مکتب نوائط کالونی بھٹکل ، مدرسہ دارالفلاح ساگر 
سیرت کوئز مقابلہ اسکولس کے مابین اول توحید انگلش میڈیم اسکول گنگولی ، دوم علامہ اقبال میموریل اسکول بدریہ بھٹکل اور سوم انعام تین اسکولوں کو مشترکہ دیا گیا اسامہ اردو شکاری پور ، ریڈنس پرائمری اسکول کوپل سورب اور انجمن آزاد پرائمری اسکول بھٹکل 
معاون ناظم جامعہ مولانا عبدالعلیم صاحب قاسمی کے شکریہ او ردعائیہ کلمات کے ساتھ یہ پروگرام اختتام کو پہونچا ۔

مدرسہ عربیہ تعلیم القرآن تینگن گنڈی کے درجہ حفظ کی عمارت کی بنیاد رکھی گئی ۔ 

بھٹکل 23؍ جنوری(فکروخبرنیوز) یہاں کے تینگن گنڈی علاقہ کے مدرسہ عربیہ تعلیم القرآن کے درجہ حفظ کے لیے عمارت کاسنگِ بنیاد آج صبح تقریباً پونے آٹھ بجے کل ہند حلقہ پیامِ انسانیت کے جنرل سکریٹری مولانا محمد بلال حسنی ندوی ے دستِ مبارک سے رکھی گئی ۔ مولانا نے اس موقع پر برکت کی دعا بھی کی او رکہا کہ اللہ کے فضل سے یہ کام ہورہے ہیں اور اللہ جس سے چاہتے ہیں دین کی خدمت لیتے ہیں ۔ مولانا موصوف کے علاوہ جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے سابق صدر شعبہ حفظ حافظ کبیرالدین صاحب اور دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنو کے استاد مولانا محمد عمیز ندوی ، ناظم مدرسہ حافظ عبدالقادر ڈانگی کے علاوہ ذمہ داران مدرسہ اور عوام کی ایک تعداد موجود تھی ۔ 

Share this post

Loading...