پندرہ دنوں کے اندر وقف بورڈ تشکیل دیں :  ہائی کورٹ

بنگلورو 19/ ستمبر 2019(فکروخبر/ذرائع)  کرناٹک ہائی کورٹ نے آج ریاستی حکومت کو یہ ہدایت جاری کی ہے کہ کرناٹک وقف بورڈ کی تشکیل پندرہ دنوں کے اندر کردی جائے اور عدالت کو اپنی رپورٹ پیش کی جائے۔ کرناٹک وقف بورڈ کے نئے منتخب رکن وسابق چیرمین کرناٹک وقف بورڈ ڈاکٹر محمد یوسف نے وقف بورڈ متولی زمرہ کے انتخابات کیے جانے کے کئی ماہ بعد بھی وقف بورڈ تشکیل نہ دینے اور اڈمنسٹریٹر کے ذریعہ بورڈ کے کام چلائے جانے پر ہائی کورٹ میں رٹ عرضی داخل کی تھی۔ اس عرضی کی سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ کے جج جسٹس وجئے کمار نے اس معاملہ میں سرکاری وکیل کے دلائل سننے کے بعد ان سے جواب طلب کیا کہ کرناٹک وقف بورڈ کی تشکیل کے لیے مختلف زمروں سے ممبران کے انتخابات کے لیے انتخابات ہوئے چھ ماہ کا عرصہ  گذرنے کے باوجود اب تک بورڈ کی تشکیل کیو ں نہیں کی گئی اور اڈمنسٹریٹر کا تقرر کیوں کیا گیا۔ بورڈ کی تشکیل کے لیے مختلف زمروں سے انتخابات کے علاوہ حکومت نے نامزد اراکین کا بھی اعلان کیا ہے۔ انہو ں نے احکامات جاری کیے ہیں کہ وقف قوانین کی دفعہ 41اور دیگر دفعات کے تحت فوری طور پر بورڈ تشکیل کردیا جائے اوراڈ منسٹریٹر کو ہٹایا جائے۔ 
    عدالت کے اس فیصلہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے بورڈ کے متولی زمرہ سے منتخب رکن ڈاکٹر یوسف نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ وقف بورڈ کی تشکیل میں پہلے ہی بہت زیادہ تاخیر ہوچکی تھی۔ ایک طویل عرصہ سے یہاں اڈمنسٹریٹر کے ذریعہ ہی بورڈ چلایا جارہا تھا۔ قانونی طریقہ سے بورڈ کے لیے مختلف زمروں سے اراکین کا انتخاب ہوا ہے اور حکومت کی جانب سے بھی 4 نامزد اراکین کا تقرر کردیا گیا ہے لیکن اس کے باوجود بورڈ کی تشکیل نہ کرنے کی وجوہات نہیں بتائی گئی ہیں۔ اوقاف ایک اہم شعبہ ہے، اوقافی اداروں کے ذمہ داروں اور بورڈ کیلیے قانونی طور پر منتخب اور نامزد اراکین کے مشورہ پر انہوں نے وقف بورڈ کی تشکیل کا مسئلہ عدالت لے گئے تھے۔ ہائی کورٹ نے آج ہدایت دی ہے کہ حکومت پندرہ دنوں کے اندر بوڈتشکیل دے۔ امید ہے کہ حکومت عدالت کے حکم پر عمل کرکے پندرہ دنوں کے اندر بورڈ تشکیل کرے گا۔ 
    انہو ں نے اس سلسلہ میں تعاون پر بورڈ کے ممبران اور اوقافی اداروں کے ذمہ داروں کا شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر یوسف نے مزید بتایا کہ وہ وقف بورڈ کے اڈمنسٹریٹر اور وقف بورڈ کے سی ای او کو مکتوب روانہ کریں گے اور درخواست کریں گے کہ عدالت کے آج کے فیصلہ کی روشنی میں اب باقاعدہ بورڈ کی تشکیل تک وقف بورڈ پلیس معاملات میں کوئی فیصلے نہ لیں اور نئی اوقافی کمیٹیاں وغیرہ بھی تشکیل نہ دیں۔ بورڈ کی تشکیل تک ان معاملات کو التواء میں رکھیں۔ وقف بورڈ کے لیے اس وقت جو منتخب او رحکومت سے نامزد اراکین ہیں ان میں رکن راجیہ سبھا سید ناصر حسین، رکن اسمبلی الحاج تنویر سیٹھ اور محترمہ کنیز فاطمہ، بارکونسل سے آصف علی شیخ حسین، متولی زمرہ سے ڈاکٹر محمد یوسف اور کے انور پاشا شامل ہیں۔ نامزد اراکین میں رکن کونسل نصیر احمد، مولانا مقصود عمران،سید  قیوم عباس اورسرکاری افسر ای اے شرف الحسن شامل ہیں۔ ان اراکین میں سے ہی بورڈ کے چیرمین کا انتخاب کیا جانا ہے۔ 

Share this post

Loading...