گیارہ سالہ لڑکے کی علاج کے دوران موت ،ڈاکٹروں پر لاپرواہی کا الزام

لیکن اس کے بعد ڈاکٹروں نے اس کی جان بچانے کے لئے دونوں ٹانگیں کاٹنے کا مشورہ دیا لیکن اس کے بعد بھی لڑکا صحتیاب نہیں ہوسکا ، موت کی خبر سن کر پریشان اہلِ خانہ نے اسپتال کے باہر احتجاج کرتے ہوئے ڈاکٹروں کو لڑکے کی موت کا ذمہ داقر دیا ہے۔ اہلِ خانہ کو مزید پریشانی اس وقت لاحق ہوئی جب اسپتال کا بل پانچ لاکھ روپئے ادا کرنے کی بات اسپتال عملہ کی جانب سے کہی گئی ۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک تو ڈاکٹروں کی لاپرواہی کی وجہ سے لڑکے کی موت واقع ہوئی ہے لیکن اس کے باوجود جس طرح اسپتال بل کیا گیا اس پر انہیں حیرانی ہورہی ہے ، بعض مظاہرین یہ کہنے سے بھی نہیں چوکے کہ ڈاکٹروں کو کسی کی موت کی پرواہ نہیں ہے ، انہیں بس اپنی جیب کی فکر ہے اور اسی وجہ سے اسپتال کا بل موٹی رقم میں ادا کرنا پڑتا ہے ۔ جب اسپتا ل کے باہر مظاہرین کی تعداد بڑھتی گئی تو پولیس نے پہنچ کر مظاہرین کو قابو میں کرنے میں کامیاب ہوگئے۔

Share this post

Loading...