مدھیہ پردیش کے جبل پور میں بھیانک سڑک حادثہ: 10 مزدور ہلاک(مزید اہم ترین خبریں)

چیف منسٹرسدارامیا نے 78موبائیل طبی گاڑیوں کو لوگوں کی خدمات کیلئے جاری کردیا ہے

بیدر۔27؍مارچ(فکروخبر/ذرائع )اب اسپتال آپ کے دروازے پر ہوجائے گا ۔جی ہاں ‘حکومت کی ہیلتھ یونٹس موبائیل طبی گاڑیوں(Government's awaited moving health unit vehicles)ہفتہ کو جاری کی گئیں ہیں۔بروز ہفتہ ودھان سودھا میں ایک تقریب میں چیف منسٹر کرناٹک مسٹر سدارامیا نے 78موبائیل طبی گاڑیوں کو لوگوں کی خدمات کیلئے جاری کردیا ہے ۔اس دوران چیف منسٹرکرناٹک نے کہا کہ جدید ترین خصوصیات پر مشتمل 78موبائیل طبی گاڑیوں میں موجود ڈاکٹر لوگوں کے دروازے تک پہنچ کر بیمار کا علاج کریں گے ۔ریاست میں آج بھی ناقابلِ رسائی علاقوں میں سینکڑوں خاندان رہتے ہیں جنھیں وسائل کی عدم موجودگی میں معیاری طبی سہولیات فراہم نہیں کی جاسکتی ۔ایسے لوگوں کیلئے یہ منصوبہ بہت بہتر ثابت ہوگا۔یہ طبی موبائیل گاڑیاں ان ناقابلِ رسائی علاقوں تک پہنچیں گے ‘جہاں سے مریض اسپتالوں تک پہنچنے کے قابل نہیں ہے۔اس کیلئے حکومت نے600کروڑ روپیے جاری کئے ہیں ۔جلدہی اس سروس کی گاڑیاں کی تعداد130تک پہنچے گی۔ان میں ڈاکٹر‘میڈیکل اسٹاف‘کے ساتھ ساتھ ادویات اور دیگر ضروری آلات و سامان ہوں گے۔یہ طبی موبائیل گاڑی ریاست کے ناقابلِ رسائی علاقوں کے دیہاتوں میں صبح10بجے سے دوپہر1بجے تک اور دوپہر2:30بجے سے شام 5بجے تک طبی امداد فراہم کریں گے ۔ہر گاڑی کیلئے 15دیہی علاقے شامل کئے گئے ہیں۔ ان علاقوں میںیہ گاڑیاں ہردن دستیاب رہیں گی ۔گاڑیوں میں ذیا بطیس‘ بلڈپریشر ‘گھٹنوں میں درد کامفت علاج اور ادویات تقسیم کی جائیں گے ۔سدارامیا نے اپیل کی ہے کہ سرکاری اسپتالوں میں اب معیاری طبی سہولیات دستیاب ہیں ۔نجی اسپتالوں کا رُخ کرنے والے غریب مستحق افراد کو اس رحجان کو تبدیل کرنا ہے کہ سرکاری اسپتالوں میں علاج نہیں ہوتا بلکہ سرکاری اسپتالوں میں نجی اسپتالوں سے اچھا علاج ہوتا ہے ۔معاشرے کے تمام طبقات خاص طورپر غریب اور غریب طبقات کو معیاری صحت طبی سہولیات و علاج مہیا کرانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ سرکاری اسپتالوں میں کام کررہے ڈاکٹر با صلاحیت ہوتے ہیں ۔ ***

بیدر کے محمد یوسف کرمانی کو لیبارٹری ٹیکنیشن کو بہتر خدمات پر اعزاز 

بیدر۔27؍مارچ(فکروخبر/ذرائع )بین الاقوامی یومِ تپ دق کے موقع پر محکمہ صحت و خاندانی بہود و بیدر ضلع پنچایت کے اشترا ک سے ایک پروگرام کا انعقاد عمل میں آیا۔پروگرام کا افتتاح بیدر ضلع پنچایت کی صدر شریمتی بھارت بائی کے ہاتھوں عمل میں آیا۔مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے بیدر ضلع پنچایت کے چیف ایکزیکٹیو آفیسر‘ بیدر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹ رایم اے جبار کے علاوہ محکمہ صحت و خاندانی بہبود کے ذمہ داران موجود تھے ۔اس موقع پر محکمہ صحت و خاندانی بہبود کے تحت بیدر کے سرکاری دواخانہ میں شعبہ تپ دق میں بہتر خدامات انجام دینے والوں کو اعزاز و تہنیت پیش کی گئی۔محمد یوسف کرمانی ولد محمد رحمت کرمانی کو محکمہ صحت خاندانی بہبود کے شعبہ تپ دق میں بحیثیت لیبارٹری ٹیکنشین کی حیثیت سے بہتر خدمات انجام دینے پر چیف ایکزیکٹیو آفیسر ضلع پنچایت و بیدر ضلع پنچایت کی صدر شریمتی بھارت بائی نے انھیں سند اور مومنٹو پیش کرتے ہوئے تہنیت پیش کی ۔جناب محمد یوسف کرمانی کو اعزاز و تہنیت پیش کئے جانے کی مسرت میں ان کے رشتہ داران الحاج محمد داؤد‘محمد عبدالقدوس‘عبدالقدیر‘محمدساجد گولڈ اسمتھ‘عبدالقادر ‘فراست علی ایڈوکیٹ‘عبدالشکور‘مولانا محمدمونس کرمانی‘شیخ اظہر نوجوان مجلسی قائد محمد غوث ڈسٹی بیوٹرس ٹاٹاانڈیکام ‘اور عبدالستار آگرا فٹ وئیر نے نہایت ہی مسرت کا اِظہار کرتے ہوئے ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ان کے تئیں اپنی نیک تمناؤں کا اِظہار کیا ۔***
تصویر ای میل :محمد یوسف لیبارٹری ٹیکنیشن کو مومنٹو و اعزاز سے نوازا گیا ۔

بی جے پی کی حکومت مسلمانوں کی نہیں نام نہاد سیکولر پارٹیوں کی شکست 

پارٹی کومسلمانوں کے درمیان اپنی افادیت ثابت کرنے کا ایک موقع:مولانا قاری یوسف عزیزی

لکھنؤ27؍مارچ(فکروخبر/ذرائع )آل انڈیا قراء کونسل جمعیّۃقرا ء الہند کے قومی صدر مولناقاری محمد یوسف عزیزی نے جمعیّۃکے دیگر سرگرم کارکنان اورذمہ داران حضرات کے ڈاکٹر دنیش شرما کواترپردیش کا ڈپٹی وزیر اعلیٰ بنائے جا پرپران کے گھر جاکر مبارکباد پیش کی۔صدر جمعیّۃنے کہاڈاکٹر دنیش شرما کا لکھنؤ یونیورسٹی میں ایک پروفیسر کی حیثیت سے ر ہ کر نگر نگم کے معاملات کا دیکھنا،سنگٹھن کا دیکھنا ،موجودہ وقت میں بی جے پی کا نائب قومی صدر ہونا یہ بہت بڑی محنت کی بات ہے۔میں ڈاکٹر دنیش شرماکو نائب وزیر اعلیٰ ہو نے پر قلب کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ نائب وزیر اعلیٰ شرما یوپی کے لئے اور بالخصوص لکھنؤ کیلئے مفیدتر ثابت ہونگے۔انکے کے لئے دعاء گو بھی ہوں۔ 
اس موقع پر مولانا قاری یوسف عزیزی نے بی جے پی کی اکثریت کے ساتھ حکومت بننے پر بھی ڈاکٹر دنیش شرما کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ مجھے امید ہے کہ بی جے پی ڈاکٹر دنیش شرما کی قیادت میں کارہائے نمایاں انجام دیگی اور تمام طبقات میں بلا تفریق مذہب کام کریگی،اورمسلمانوں کے اندر بھی اپنی پارٹی کااعتماد قائم کریں گے، اور جو دوریاں نام نہاد سیکرلرپارٹیوں نے بی جے پی اور مسلمانوں کے درمیان پیدا کردی تھیں اس میں کمی آئیگی۔اور بی جے پی مسلمانوں کو اور مسلمان بی جے کو سمجھنے کی کوشش کریں گے۔اور صوبہ ترقی کی طرف گامزن ہوگا۔مولانا قاری یوسف عزیزی نے مزید کہا کہ مسلمانوں کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے ان شاء اللہ تعالیٰ ان کے حق میں سب کچھ بہتر ہی ہوگا۔اور بی جے پی سے نام نہاد سیکولر پارٹیاں ڈراکر مسلمانوں کے وويٹ بینک پر قبضہ کئے ہوئے تھیں۔ بی جے پی کی حکومت آنے سے مسلمانوں کی نہیں نام نہاد سیکولر پارٹیوں کی شکست ہوئی ہے۔اور بی جے پی کو موقع ملاہے کہ وہ مسلمانوں کے درمیان اپنی افادیت ثابت کرے اور مجھے اللہ تعالیٰ کی ذات پاک سے قوی امید ہے کہ ایسا ہی ہوگا۔

دوران ڈیوٹی سیلفی ،تین خواتین پولیس اہلکار معطل

لکھنو۔27؍مارچ(فکروخبر/ذرائع ))شہر لکھنو کے اسپتال میں ڈیوٹی دینے والی تین خواتین پولیس اہل کار سیلفیاں بنانے پر معطل کردی گئیں۔ذرائع کے مطابق تینوں اہل کار آئی سی یو میں اجتماعی زیادتی اور تیزاب گردی کی شکار خاتون مریضہ کی حفاظتی ڈیوٹی پر تعینات تھیں، لیکن فرائض کی انجام دہی کے بجائے اس دوران سیلفیاں بنانے میں مصروف نظر آئیں۔تصاویر سامنے آنے پر حکام نے تینوں خواتین پولیس اہل کاروں کو معطل کردیا ہے۔

واڑی مجلس بلدیہ کے کل 13حلقے ہیں ان میں سے ایک حلقہ بھی مسلمانوں کے لئے مختص نہیں کیاگیا ۔۔مولانا محمد نوح

گلبرگہ ۔27؍مارچ(فکروخبر/ذرائع )مولانا محمد نوح ریاستی سیکریٹری انڈین یونین مسلم لیگ نے اس بات پر سخت اظہار تاسف کیا ہے کہ تعلقہ چیتاپور ضلع گلبرگہ کی واڑی مجلس بلدیہ میں مسلم نمائندگی ختم کرنے کی منظم سازش کی گئی ہے۔ انہوں نے اخبارات کو جاری کئے گئے بیان میں بتایا ہے کہ واڑی مجلس بلدیہ کے کل 13حلقے ہیں ان میں سے ایک حلقہ بھی مسلمانوں کے لئے مختص نہیں کیاگیا ہے۔ مسلم اکثریتی حلقوں کو ایس سی ،ایس ٹی طبقات اور دیگر زمرو ں کے لئے مختص کیاگیا ہے۔ بلدی حلقوں کی تحفظات زمرہ بندی کے لئے ریاستی حکومت کی جانب سے جو اعلامیہ جاری کیاگیا تھااس میں بی سی اے زمرہ شامل ہی نہیں تھا۔اس سے حکومت کی نیت کا پتہ چلتا ہے۔ جان بوجھ اعلامیہ میں بی سی اے زمرہ کو شامل نہیں کیا گیا تاکہ مسلمان صرف جنرل حلقوں سے انتخاب لڑنے پر مجبور ہوجائیں ۔اعتراض داخل کرنے کے لئے ایک ہفتہ کا وقت دیاگیا لیکن اس اعلامیہ کے بارے میں کسی کو پتہ ہی نہیں چلا ۔ظاہر ہے ایسی صورت میں کوئی اعتراض داخل ہی نہیں ہوا۔چیف منسٹر سدرامیا سماجی انصاف کے علمبردار ہیں۔ اقلیت نواز بجٹ پیش کرنے کے لئے ان کی خوب تعریفیں ہورہی ہیں ۔کیا واڑی مجلس بلدیہ کے 23 حلقوں میں ایک بھی حلقہ مسلمانوں کے لئے مختص نہیں کیاجا سکتا ؟ کیا یہی سماجی انصاف کا تقاضہ ہے؟ واڑی مجلس بلدیہ میں بی سی اے زمرہ کے لئے ایک بھی حلقہ مختص نہ ہونے کی وجہہ سے اب مسلمانوں کو جنرل زمرہ کے لئے مختص حلقوں سے الیکشن لڑنا ہوگا اور جنرل زمرہ کے لئے مختص حلقوں سے مسلم اُمیدواروں کے منتخب ہونے کی بھی کوئی ضمانت نہیں ہے ۔جنرل زمرہ کے لئے مختص حلقوں میں مسلم رائے دہندوں کی خاطر خواہ تعداد میں موجود گی کے نتیجہ میں ہی ان حلقوں سے مسلم اُمیدواروں کے منتخب ہونے کی توقع کی جاسکتی ہے۔ واڑی کے بلدی حلقوں کی جس طرح تحفظات زمرہ بندی کی گئی ہے اُس سے صاف ظاہر ہورہا ہے کہ واڑی مجلس بلدیہ کے دروازے مسلمانوں کے لئے بند کردئیے گئے ہیں ۔مولانا محمد نوح نے ریاست کے تمام مسلم قائدین ،ارکان اسمبلی وکونسل ، وزراء اور تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سازش کے خلاف اپنی اپنی سطح پر سخت احتجاج کریں ۔انہوں نے کہاہے کہ اگر آج واڑی مجلس بلدیہ میں مسلمانوں کی نمائندگی کو ختم کرنے کے لئے کی گئی سازش کو بردداشت کر لیا گیا تو آنے والے دنوں میں پنچایتی ،بلدی اداروں اور اسمبلیوں ،پارلیمنٹ میں مسلمانوں کی نمائندگی کو یکسر ختم کر نے کی سازش کی جاسکتی ہے۔مولانا محمد نوح نے کہا ہے کہ کرنا ٹک مسلم لیجسلچرس فورم کو اس سلسلہ میں فوری آگے آنا چاہئے ۔ مولانا محمد نوح نے کہاہے کہ واڑی مجلس بلدیہ کا انتخاب فوری ملتوی کر تے ہوئے بلدی حلقوں کے لئے تحفظات زمرہ بندی کا از سر نو تعین کیا جانا چاہئے اور بی سی اے زمرہ کے لئے کم از کم 4 حلقوں کو مختص کیا جانا چاہئے ۔ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو انڈین یونین مسلم لیگ مسلمانوں کے ساتھ ہونے والی اس ناانصافی کے خلاف زبردست احتجاج منظم کر ے گی ۔

Share this post

Loading...