پولیس نے علاقہ کی ناکہ بندی بھی کی تھی ۔پولیس کا کہنا ہے کہ ڈرائیور مذکورہ رقم لے کر متعلقہ اے ٹی ایم مشین تک پہنچا لیکن جیسے ہی سیکوریٹی گارڈ وین سے اترا تو ڈرائیور وین کے ساتھ فرار ہوگیا۔ بنک افسران نے فوری طور پر اس کی اطلاع پولیس کو کردی ۔بتایا جارہا ہے کہ ڈرائیور ایک سیکوریٹی ایجنسی کا ملازم ہے جس کی شناخت لوگی کیش کی حیثیت سے کرلی گی ہے۔ ملحوظ رہے کہ یہ واردات اس وقت منظر عام پر آئی ہے جہاں عوام کو پانچ سو اور ایک ہزار کے نوٹوں پر پابندی لگنے کے بعد تکالیف کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
پی یو سی سال دوم کا پیپر لیک کا معاملہ :عدالت نے ملزمین کی ضمانت رد کردی
بنگلور 24؍ نومبر 2016(فکروخبرنیوز) پی یو سی سال دوم کے پیپر لیک ہونے کے معاملہ میں مشتبہ پانچ ملزمین کی ضمانت آج ہائی کورٹ نے ردکردی ہے۔ جسٹس آر بی بدیہال نے عرضی پر غور کیا جس سے پتہ چلتا ہے کہ ملزمین اس سے پہلے بھی جرم میں ملوث پائے گئے ہیں۔ مشتبہ ملزمین کے وکیل کاکہا ہے کہ یہ معاملہ KCOCA کے تحت نہیں آتا اس لیے انہیں ضمانت دینی چاہیے۔ عرضی داخل کرنے والے طلباء کا کہنا ہے کہ مذکورہ ملزمین نے رشوت لے کر پیپر لیک کیا تھا ۔ جج کاماننا ہے کہ یہ بات صحیح ہے کہ یہ معاملہ KCOCA کے تحت نہیں آتا لیکن معاملہ سنگین ہونے کی وجہ سے انہیں ضمانت نہیں دی گئی ہے۔ایسے معاملات اگر سنجیدگی سے نہ لیے جائیں تو طلباء کی پڑھائی میں دلچسپی خود بخود کم ہونے کے خطرات کے امکانات ہیں۔وکیل کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے اس طرح کے معاملات میں ملزمین کو ضمانت دی جاچکی ہے ۔ تو اس کے جواب میں جج نے کہا کہ ضمانت اس وقت دی جاتی ہے کہ جب معاملہ کی تفتیش جاری ہو لیکن یہاں ملزمین کے خلاف چارچ شیٹ داخل کی جاچکی ہے اور مذکورہ معاملہ اس معاملہ سے مختلف ہے۔
Share this post
