اکھلا کرناٹکا پولس مہا سنگھا اس احتجاج کی قیادت کررہی ہے ، آرگنائزیشن کے بانی صدر وی ششی دھر کا کہناہے کہ اگر پولس افسران اس احتجاج میں کامیاب ہوئے تو ریاستی حکومت کے لئے بڑا درد سر ہوگا، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بعض پولس افسران کی جانب سے رائے مشورے آنے کے بعد حکومتی نظام کے خلاف احتجاج کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے ۔ انہوں نے یہاں بتایاکہ پوری ریاست میں قریب پچاس ہزار پولس افسران ہیں، ان میں سے پینسٹھ ہزار کانسٹیبل کے عہدوں پر ، اور یہ عہدہ سب سے زیادہ ناانصافی کا شکار ہے، ان لوگوں کو نہ ذہنی سکون ہے، نہ ہی ماہانہ تنخواہ قابلِ قدر ہے، نہ ہی ہنگامی صورتحال میں ان کو چھٹیاں دی جاتی ہیں۔ یہاں تک کہ چھوٹی چھوٹی بھول اور خطاپر ان کو عہدے سے برطرف کئے جانے کا خوف کھائے جاتا ہے،۔ حکومت کو کئی بار درخواستیں دینے کے باوجود بلکہ گذشتہ تیس سالوں سے درخواستیں پیش کرنے کے باوجود ان کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہے، لہٰذا اس طرح کے احتجاج کا فیصلہ لینا پڑا،
Share this post
